سینیٹ؛ سینیٹر انوشہ رحمان کی نیب کے نمائندے کو بھی فائیو جی سپیکٹرم کی آکشن ایڈوائزری کمیٹی میں رکھنے کی تجویز

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں ن لیگ کی سینیٹر انوشہ رحمان نے نیب کے نمائندے کو آکشن ایڈوائزری کمیٹی میں رکھنے کی تجویز دی۔ انوشہ رحمان نے کہا کہ اگر نیب کے نمائندے کو شامل نہیں کیا گیا تو کل آڈٹ پیراز اور نیب کیسز بنیں گے۔ انہوں نے اے جی پی آر کے نمائندے کو بھی کمیٹی میں شامل کرنے کی تجویز دی۔
یہ بھی پڑھیں: محرم الحرام کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 26 جون کو طلب
فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی پر بریفنگ
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، پلوشہ خان کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا۔ فائیو جی کیلئے سپیکٹرم کی نیلامی پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے وزارت آئی ٹی کے حکام نے بتایا کہ وزیراعظم سے اس بارے میں بات چیت ہوئی تھی۔ ہمایوں مہمند نے کہا کہ عدالتوں میں زیرسماعت سپیکٹرم کے کیسز پر جلد فیصلہ کروائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے ارشد ندیم کو 20 لاکھ روپے کا ایوارڈ
پی ٹی اے کی مشاورت
پی ٹی اے کے حکام نے کہا کہ کنسلٹنٹ پی ٹی اے نے 6 ماہ پہلے ہی ہائر کیا ہوا ہے اور مجموعی طور پر 600 میگاہرٹز بینڈ وڈتھ کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ کنسلٹنٹ نے مارکیٹ کا تجزیہ کرکے آکشن ایڈوائزری کمیٹی کو سفارشات دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: شارع فیصل پر پولیس کار کو ٹکر مار کر فرار ہونے والے ڈمپر ڈرائیور نے گرفتاری دے دی
نیب کا کردار
انوشہ رحمان نے کہا کہ نیب کے نمائندے کو سپیکٹرم نیلامی کمیٹی کا حصہ بنایا جائے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔ ممبر پی ٹی اے نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی اے نے بھی نیب والوں کو آکشن سپروائزری کمیٹی میں شامل کرنے کی بات کی۔
پی ٹی سی ایل کا آڈٹ
چیئرمین کمیٹی پلوشہ خان نے پوچھا کہ پی ٹی سی ایل کا آڈٹ کیوں نہیں ہوتا؟ سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ پی ٹی سی ایل نے حکومت پاکستان کے 800 ملین ڈالر دینے ہیں۔ وزارت آئی ٹی کے حکام نے کہا کہ موجودہ پی ٹی سی ایل کی مینجمنٹ نہیں چاہتی کہ یہ تنازع حل ہو۔