علی امین گنڈاپور کہاں ہیں؟ صحافی کا محسن نقوی سے دلچسپ سوال
گرفتاری کی متضاد اطلاعات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں،پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ کے پی ہاؤس سے علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ سرکاری ذرائع کی جانب سے مسلسل اس بات کی تردید کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بازؤوں اور ٹانگوں سے محروم آرٹسٹ کو تقرری کا لیٹر د یدیا ، گھر کے باہر سڑک بنوانے کا حکم بھی جاری
وزیرداخلہ کا بیان
وزیرداخلہ محسن نقوی اسلام آباد کی تازہ ترین صورتحال میڈیا کو بتانے آئے تو ایک صحافی حکومتی مؤقف جاننے کیلئے ان کو علی امین گنڈا پور کا سوال داغ دیا۔
صحافی نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپور کہاں ہیں، جس پر وزیرداخلہ محسن نقوی نے جواب صحافی سے کہا کہ آپ بتا دیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی دعوے حقائق کے برعکس، عوامی مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے، حافظ نعیم الرحمان
اجتماع اور احتجاج کی صورتحال
آئی جی پنجاب اور اسلام آباد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ آج اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، وزیر اعلیٰ کے پی لیڈ کر رہے تھے، گرفتار افراد میں 11 خیبرپختونخوا اہلکار شامل ہیں، احتجاج کرنے والے 564 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں 120 افغان شہری شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے اعلیٰ سطح تحقیقات شروع کر دی ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف کو رپورٹ پیش کی جائے گی، جن کو لاشیں چاہئیں تھیں ان کے ارمان پورے نہیں ہوسکے، اسلام آباد کے شہری اذیت کا شکار تھے ان سے معذرت خواہاں ہیں، ہم نہیں چاہتے تھے کہ کوئی جانی نقصان ہو، ان کی بالکل کوشش تھی کہ جانی نقصان ہو، ان کی ڈی چوک پر دھرنا دینے کی کوشش تھی، ان کی کوشش تھی 17 اکتوبر تک ڈی چوک میں رہیں۔
تشدد اور کارروائی
محسن نقوی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سمیت جو بھی ملوث ہے ان کیخلاف کارروائی ہوگی، اسلام آباد پولیس پر برا ہ راست فائرنگ کی گئی، ہم بات چیت کے حق میں تھے، یہ تشدد کریں، جتھوں کے ساتھ حملہ کریں اور ہم ان سے بات کریں؟ یہ باقاعدہ تربیت یافتہ مسلح جتھے تھے جو شرپسندی چاہتے تھے۔