ایک ایڈیشنل آئی جی کی بیٹی کی شادی ہوئی جس کے لیے 1 کروڑ 23 لاکھ روپے کا لہنگا لیا گیا: ارشد انصاری

پاکستانی اشرافیہ کی عیاشیوں کی کہانی
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان میں اشرافیہ اور مقتدرہ کی عیاشیوں کی داستانیں کوئی نئی بات نہیں، ایسی رودادوں سے اخبارات اور میگزین اور کتابیں بھری پڑی ہیں۔ اب ایسی ہی ایک کہانی لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے بھی شیئر کی۔
بڑی شادی کی تفصیلات
آر این این ٹی وی نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیاہے کہ ایک ایڈیشنل آئی جی کی بیٹی کی شادی ہوتی ہے، ایک بہت بڑا ڈیزائنر ہے جسے لہنگے کا کہا جاتا ہے، اس کی قیمت ایک کروڑ تئیس لاکھ تھی لیکن انہوں نے اس عہدیدار کا نام نہیں لیا۔
لہنگے کی نوعیت
ہیرے اور سوناجڑے ہونے سے متعلق سوال پر ارشد انصاری کا کہنا تھا کہ اس میں نہ ہیرے ہیں، نہ سونا، یہ ڈسپوزیبل لہنگا ہے، 7 سے 10 شادی ہوتی ہے، تین گھنٹوں کے لیے پہنا جاتا ہے، شاید دوبارہ وہ نہیں پہنے گی، اس لیے ڈسپوزیبل کی اصطلاح استعمال کی۔ اتارا، لٹکا کر رکھا اور پھر ٹرنک میں پھینک دیا۔
انجام
یہ کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ اشرافیہ کی عیاشی میں کتنا تضاد ہے اور ایک لمحے کی شان و شوکت کیسے مختصر ہوتی ہے۔