26ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ کی تشکیل کا معاملہ، مصطفیٰ نواز کھوکھر کی سپریم کورٹ میں درخواست دائر

درخواست دائر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)26ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ کی تشکیل کے معاملے پر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر نے اپنے 15 مریضوں کو قتل کردیا، شواہد مٹانے کیلئے متاثرین کے گھروں کو آگ بھی لگاتا رہا
فل کورٹ کی تشکیل کا فیصلہ
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے 31 اکتوبر کو چھبیسویں آئینی ترمیم معاملے پر فل کورٹ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
قانونی متنازعہ مسائل
پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہیں ، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ہونے والی ترامیم آئین اور قانون سے مطابقت نہیں رکھتی، رجسٹرار یا کوئی اور اتھارٹی کمیٹی کے فیصلے کو ختم نہیں کرسکتی۔ کمیٹی کے فیصلے پر چیف جسٹس کی وضاحت عمل درآمد نہ کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتی۔
درخواست کی تفصیلات
درخواست میں پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے 31 اکتوبر کے اکثریتی فیصلے پر عمل درآمد کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں کمیٹی کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کے حوالے سے انتظامی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔