اسد عمر کو گن پوائنٹ پر سیاست چھوڑنے کے لیے مجبور کیا گیا: محمد زبیر

اسد عمر کی سیاست چھوڑنے پر دباؤ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق گورنر محمد زبیر نے کہاہے کہ اسد عمر کو گن پوائنٹ پر سیاست چھوڑنے کیلئے مجبور کیا گیا ، کوئی بھی خود سیاست کرنے کا فیصلہ نہیں کر سکتا بلکہ اس کا اجازت نامہ کہیں اور سے آتاہے ۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، دن کے اوقات میں ڈمپرز کا شہر میں داخلہ بند
محمد زبیر کی گفتگو
تفصیلات کے مطابق محمد زبیر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ اگر ہم دونوں بھائی بڑی جابز چھوڑ کر سیاست میں آئے ، ہمیں وراثت میں کچھ نہیں ملا بلکہ اپنی محنت سے پڑھ لکھ کر آگے نکلے تھے۔ ن لیگ میں ہر کوئی کسی سیاستدان کا بیٹا ہے، چاہے وہ خواجہ آصف ہوں، خرم دستگیر یا پھر کوئی اور، وہاں مورثی سیاست ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایس آئی ایف سی اپیکس کمیٹی کا اجلاس پیر کو طلب کرنے کا فیصلہ
سیاسی دباؤ اور تعلیم یافتہ افراد
لیکن دو نان پنجابی پڑھے لکھے لوگ سیاست میں آئے، دونوں کا حشر دیکھ لیں۔ اسد عمر میرے بھائی ہیں، میرے سیاست سے متعلق ان کے ساتھ شدید اختلافات تھے لیکن کیا یہ درست ہے کہ انہیں گن پوائنٹ پر فورس کیا جائے کہ آپ سیاست چھوڑ دیں؟
بدعنوانی اور نااہلی کا مسئلہ
بہت سے دوسرے لوگ جو کرپٹ، نااہل ہیں، وہ نہ صرف سیاست میں رہتے ہیں بلکہ پھلتے پھولتے بھی ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ مفتاح اسماعیل بھی ایک غیر سیاسی بیک گراونڈ کے تھے، ان کا حال بھی دیکھ لیں، شیریں مزاری اور اسد عمر پر سیاست چھوڑنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔ آج بھی ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی جانتی ہے کہ میں فیصلہ نہیں کر سکتا کہ مجھے سیاست کرنی ہے یا نہیں، سیاست کرنے کا اجازت نامہ کہیں اور سے آتا ہے۔