عوام کی اکثریت بدظن ہو چکی، سیاسی لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کا احتساب کرنے کے لئے سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کے ججوں پر مشتمل احتسابی کمیشن تشکیل دیا جائے

مصنف: رانا امیر احمد خاں

قسط: 148

منی بجٹ میں تیل و گیس کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافے سے نہ صرف پیداواری اور بار برداری کے اخراجات میں اضافہ ہو گا بلکہ بجلی کے نرخ بھی بڑھیں گے۔ تمام اشیاء کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہونے سے مہنگائی اور افراطِ زر مزید 20 فیصد بڑھ جائے گا اور ملک کے 90 فیصد سے زائد غریب اور متوسط طبقے کے عوام مہنگائی کے بڑھتے ہوئے سیلاب میں ڈوب کر رہ جائیں گے۔

موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر تنقید

موجودہ حکومت کی بدتدبیریوں اور احمقانہ اقتصادی پالیسیوں کے باعث ہزاروں کارخانے پہلے ہی بند ہو چکے ہیں۔ اندرون ملک سرمایہ کاری اور سٹاک مارکیٹ کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔

حکام کی نااہلی

ہم اراکین لاہور ہائی کورٹ بار یہ محسوس کرتے ہیں کہ وزیر اعظم یہود و ہنود کی آلہئ کار بن کر پاکستان کو مکمل اقتصادی و معاشی تباہی سے دوچار کرنے کے لئے ہندوستان اور امریکہ کے عزائم کی تکمیل میں لگی ہوئی ہے تاکہ پاکستانی عوام بھوک و افلاس سے نڈھال ہو کر مضبوط اسلامی بلاک بنانے اور ایٹمی قوت بننے کے عزائم ترک کر دیں۔ یہ امر کسی بھی شک و شبہ سے بالاتر ہے کہ وزیراعظم عوام کو ایک اچھی عوام دوست حکومت دینے میں ناکام رہی ہیں۔

معاشرتی مسائل

ملک میں اقتصادی بدحالی، بے روزگاری، بدامنی، سرکاری رقوم کی خرد برد اور نیچے سے اوپر تک کرپشن، ہارس ٹریڈنگ، اپوزیشن کے خلاف غیر جمہوری انتقامی ہتھکنڈے اور پرامن نہتے عوامی جلوسوں پر لاٹھی گولی اور آنسو گیس کا بے تحاشا استعمال، کراچی اور دیگر شہروں میں ماورائے قانون اور پولیس کی حراست میں ہلاکتیں اور انسانی حقوق کی پامالی، مرتضیٰ بھٹو، جاوید اشرف اور دیگر سیاسی کارکنوں کے قتل، ہوشربا گرانی، عدلیہ کی توہین، انصاف اور میرٹ کے اصول کی رسوائی اور حکومتی شہ خرچیوں کے باعث موجودہ حکومت عوامی اعتماد اور مینڈیٹ سے محروم ہو چکی ہے اور عوام کی اکثریت حکومت سے بدظن ہو گئی ہے اور وہ حکومت کی ایوان اقتدار سے نکالے جانے کی بڑی بے چینی سے منتظر ہے۔

اہم مطالبات

لہٰذا لاہور ہائی کورٹ بار کا یہ اجلاس عام موجودہ قومی بجٹ، منی بجٹ کے ساتھ ساتھ حکومت کی بھی مذمت کرتا ہے اور صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب سردار فاروق احمد خاں لغاری سے مطالبہ کرتا ہے کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل (2)58 بی کے تحت بے نظیر حکومت کو نااہلی، قومی مفادات سے غداری اور آئین و قانون کی پامالی اور راجیو گاندھی حکومت ہند کی امداد کرنے کا اعتراف کرنے اور اس طرح پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی پاداش میں نہ صرف ان کے عہدہ وزیر اعظمی سے برطرف کیا جائے بلکہ بینظیر بھٹو اور پوری کابینہ کے ارکان کے خلاف آئین کے آرٹیکل کے تحت غداری کا مقدمہ قائم کیا جائے اور ان کے دور حکومت کی سیاسی لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کا احتساب کرنے کے لئے سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کے ججوں پر مشتمل احتسابی کمیشن تشکیل دیا جائے۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...