پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائن سپائس جیٹ کو بڑے نقصان کا سامنا

اسپائس جیٹ کو مالی نقصان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے باعث بھارت کی بجٹ ایئرلائن اسپائس جیٹ کو مسلسل دوسری سہ ماہی میں مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
بھارت-پاکستان کشیدگی کا اثر
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق بھارت کی معروف بجٹ ایئرلائن اسپائس جیٹ کو بھارت-پاکستان کشیدگی کے اثرات کی وجہ سے اپریل تا جون کی سہ ماہی میں مسلسل دوسرا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ ایئرلائن نے 2.35 ارب بھارتی روپے (26.6 ملین ڈالر) کا خسارہ رپورٹ کیا، جو پچھلے سال کے 1.5 ارب روپے کے منافع کے مقابلے میں تھا۔
سفر کے متاثرہ راستے
ترجمان اسپائس جیٹ نے بتایا کہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات کی خرابی نے خاص طور پر کچھ راستوں پر تفریحی سفر کی مانگ میں کمی کردی۔ اس کے نتیجے میں شمالی بھارت میں ایئرپورٹ بند ہونے اور پاکستانی فضائی حدود کی بندش نے سفر کو مزید متاثر کیا ہے۔ مزید برآں، ایئرلائن نے کہا کہ گراؤنڈڈ طیاروں کی سروس میں واپس آنے میں تاخیر نے اس کے مالی مسائل کو مزید بڑھایا۔
محدود فضائی بیڑہ
اسپائس جیٹ نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اس کے پاس اس وقت صرف 25 فعال طیارے ہیں، جو اس کی 61 طیاروں کی بیڑے کا نصف سے بھی کم ہے۔ اس محدود صلاحیت نے اکاسا ایئر جیسے نئے ایئرلائنز کو موقع فراہم کیا، جو اب بھارت کی تیسری سب سے بڑی ایئرلائن بن چکی ہے۔
نیٹ ورتھ میں بہتری
رپورٹس کے مطابق اسپائس جیٹ کی نیٹ ورتھ 4.46 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، جو پچھلے سال کی 23.98 ارب روپے کی منفی مالیت کے مقابلے میں بہتری کو ظاہر کرتی ہے۔