خاتون کو جنات کی جانب سے اغوا کرنے کا مقدمہ، پولیس افسران نے بازیابی کیلئے سرجوڑ لیے

مقدمہ کا پس منظر
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) کاہنہ کے علاقے میں خاتون کو 6 سال قبل جنات کی جانب سے اغوا کیے جانے کے واقعہ پر پولیس افسران نے تلاش کے لیے سرجوڑ لیے ہیں جبکہ لاہور ہائی کورٹ خاتون کی بازیابی کا حکم دے چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہوائی جہاز کو ٹرک پر کراچی سے حیدرآباد کیوں لے جایا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
تفتیشی ٹیم کی تشکیل
ایکسپریس نیوز کے مطابق مغوی خاتون فوزیہ بی بی کو تلاش کرنے کے لیے اعلی سطح کی اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، جس میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور سید ذیشان رضا کو ٹیم کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔ دیگر اہم ارکان میں انویسٹی گیشن گیشن برانچ پنجاب کے ایس ایس پی عاصم کمبوہ، ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن لاہور محمد ایاز، ڈی ایس پی اسپیشل برانچ، ڈی ایس پی سیف سٹی، اور دیگر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے کلچر کو دنیا کے کونے کونے میں پہنچائیں گے،عظیم ڈار نے اپنے پروڈکشن ہاؤس کا آغاز کردیا
عدالتی احکامات
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے مذکورہ خاتون کی جلد بازیابی کا حکم دے رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہاڑی ؛ 11 جولائی کو مقامی تعطیل کا اعلان
درخواست گزار کا مؤقف
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ خاتون فوزیہ بی بی دو بچوں کی ماں ہے اور انہیں 6 سال قبل جنات نے اغوا کر لیا تھا۔
پولیس کارروائی
کاہنہ پولیس نے خاتون کے اغوا کا مقدمہ نمبر 1572/2019 بجرم 365 درج کر رکھا ہے اور ایس آئی ٹی نے خاتون کی تلاش کے لیے مختلف پہلوؤں پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔