اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کا اجلاس 15 ستمبر کو ہوگا، مارکیٹ سروے جاری
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی اجلاس
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کا اجلاس 15 ستمبر کو ہوگا۔ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد پالیسی کمیٹی کے اجلاس کی سربراہی کریں گے۔ ٹاپ لائن ریسرچ نے مانیٹری پالیسی پر مارکیٹ سروے جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی؟ تہلکہ خیز خبر
مارکیٹ سروے کی تفصیلات
مارکیٹ سروے میں 72 فیصد رائے دہندگان نے توقع ظاہر کی ہے کہ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ سیلاب کے بعد مہنگائی کی شرح میں اضافے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، کیونکہ پنجاب میں فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قطر میں امریکی ایئر بیس پر حملے کی اطلاعات، وائٹ ہاؤس کا موقف آ گیا
مہنگائی کی اثرات
رپورٹ کے مطابق، اگلے مہینوں میں اجناس کی سپلائی چین متاثر ہونے کی صورت میں مہنگائی کی شرح کی رفتار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ سروے میں 28 فیصد رائے دہندگان کی رائے میں شرح سود میں 25 بیسسز پوائنٹس کی کمی کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: کوٹ لکھپت جنرل ہسپتال کی نرس پراسرار طور پر ہلاک
تاریخی پس منظر
20101 کے سیلاب نے ملک کی اہم فصلوں کی بوائی میں بھی مشکلات پیدا کی تھیں۔ اس سیلاب کے دوران گندم اور چاول کی پیداوار میں 18 فیصد تک کمی آئی تھی۔ اس مدت میں کپاس کی پیداوار میں 30 فیصد تک کی بھی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی پالیساں۔۔۔اچھے مستقبل کی نوید
موجودہ صورت حال
اس سال بھی سیلاب کے بعد مہنگائی کے بڑھنے کے خطرے کے تحت، توقع ہے کہ شرح سود 11 فیصد پر برقرار رہے گی۔ پچھلی مانیٹری پالیسی کے بعد سے چھ ماہ کے ٹی بلز کی کٹ سے ایلڈ میں بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
مستقبل کی توقعات
زیادہ تر رائے دہندگان نے اشارہ کیا ہے کہ اگلے مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ دسمبر 2025 تک امریکی ڈالر 285 سے 290 روپے کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔








