اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کا اجلاس 15 ستمبر کو ہوگا، مارکیٹ سروے جاری

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی اجلاس
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کا اجلاس 15 ستمبر کو ہوگا۔ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد پالیسی کمیٹی کے اجلاس کی سربراہی کریں گے۔ ٹاپ لائن ریسرچ نے مانیٹری پالیسی پر مارکیٹ سروے جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں درجہ حرارت میں اضافے اور ہیٹ ویو کا الرٹ جاری
مارکیٹ سروے کی تفصیلات
مارکیٹ سروے میں 72 فیصد رائے دہندگان نے توقع ظاہر کی ہے کہ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ سیلاب کے بعد مہنگائی کی شرح میں اضافے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، کیونکہ پنجاب میں فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ پر لندن میں مبینہ قاتلانہ حملہ، یوٹیوبر نے ویڈیو جاری کر دی
مہنگائی کی اثرات
رپورٹ کے مطابق، اگلے مہینوں میں اجناس کی سپلائی چین متاثر ہونے کی صورت میں مہنگائی کی شرح کی رفتار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ سروے میں 28 فیصد رائے دہندگان کی رائے میں شرح سود میں 25 بیسسز پوائنٹس کی کمی کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر جنگ 1948ء، رن آف کچھ جھڑپ اور پاک، بھارت جنگ 1965ء تینوں جنگوں میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہا، 71ء میں ایثار کی ضرورت تھی۔
تاریخی پس منظر
20101 کے سیلاب نے ملک کی اہم فصلوں کی بوائی میں بھی مشکلات پیدا کی تھیں۔ اس سیلاب کے دوران گندم اور چاول کی پیداوار میں 18 فیصد تک کمی آئی تھی۔ اس مدت میں کپاس کی پیداوار میں 30 فیصد تک کی بھی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی نے خود کو قیدی نمبر 805 قرار دیدیا لیکن انہیں یہ نمبر کس نے دیا؟ جانیے
موجودہ صورت حال
اس سال بھی سیلاب کے بعد مہنگائی کے بڑھنے کے خطرے کے تحت، توقع ہے کہ شرح سود 11 فیصد پر برقرار رہے گی۔ پچھلی مانیٹری پالیسی کے بعد سے چھ ماہ کے ٹی بلز کی کٹ سے ایلڈ میں بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
مستقبل کی توقعات
زیادہ تر رائے دہندگان نے اشارہ کیا ہے کہ اگلے مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ دسمبر 2025 تک امریکی ڈالر 285 سے 290 روپے کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔