میرے اندر کا مسلمان جاگ گیا، خیال آیا جو دل نہیں مان رہا تھا وہ ٹھیک تھا،مدت بعد آفر آئی، دل اس وقت بھی نہیں مانا آج بھی نہیں مان رہا تھا

مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 282
ہم رزلٹ تیار کررہے تھے۔ کچہری میں لوگوں کا جَم غفیر تھا۔ امیدوار بھی تھے اور ان کے سپوٹرز بھی بڑی تعداد میں جمع تھے دوستانہ ماحول میں۔ اپنے اپنے امیدوار کی جیت کے انتظار میں۔ ہارے ہوئے بھی یہ آس لئے تھے کہ شاید سنا نتیجہ غلط ہو اور یہاں سے درست نتیجہ سننے کو ملے۔ دل و دماغ میں عجیب سی کشمکش تھی۔ دل کچھ اور دماغ کچھ اور سوچ رہا تھا۔ میں اپنے دفتر کی منقطع بجلی کا کنکشن الیکشن کے لئے واپڈا سے بحال کروا چکا تھا۔ اور کہیں سے گیس کا ہیٹر بھی لے آیا تھا۔ سردی اس رات کپکپا دینے والی تھی۔
خاتون، اہلمدور لالچ
Categories: ادب وثقافت