سندھ حکومت نے 8 لاکھ کے ریلے سے نمٹنے کا انتظام کر رکھا ہے، مراد علی شاہ

نظامِ آب کی صورتحال
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پنجند کے مقام پر پانی سات لاکھ کیوسک تک پہنچنے کا خدشہ ہے، جبکہ صوبائی حکومت نے آٹھ لاکھ کیوسک کے ممکنہ ریلے سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی انتظامات مکمل کر رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوئی ناردرن گیس کمپنی نے گیس کی قیمت 291 روپے اضافے کا مطالبہ کر دیا
پانی کی سطح اور امدادی اقدامات
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تونسہ سے دو لاکھ 17 ہزار کیوسک پانی دریائے سندھ میں شامل ہو رہا ہے اور 9 ستمبر کو گڈو بیراج پر پانی کی سطح بلند ترین مقام پر ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ سکھر میں ویئر ہاؤسز تک امدادی سامان پہنچا دیا گیا ہے، ریلیف کیمپوں کی جیو ٹیگنگ کر لی گئی ہے اور مال مویشی کے لیے ویکسینیشن کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بابر بی بی ایل کی تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑیوں میں شامل، معاہدے کی تفصیلات سامنے آئیں
نقل مکانی کا عمل
مراد علی شاہ کے مطابق متاثرہ علاقوں کے کئی لوگ پہلے ہی اپنے طور پر نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اگرچہ گھروں کو چھوڑنا آسان نہیں، لیکن گزشتہ سیلاب کو سامنے رکھتے ہوئے لوگ اپنے گھروں کو بلند تعمیر کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ افراد ابھی بھی بندوں پر رہائش پذیر ہیں اور مویشی بھی وہیں باندھے ہوئے ہیں، جبکہ زیادہ تر لوگ ریلیف کیمپوں کے بجائے رشتہ داروں کے ہاں پناہ لینے کو ترجیح دیتے ہیں۔
موسمی حالات اور نقل مکانی کا مزید عمل
انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں بارش کی پیشگوئی ہے اور کراچی میں بھی کل شام تک بارش کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ میں گڈو پر آٹھ لاکھ کیوسک تک پانی متوقع ہے اور منگل تک بیراج پر انتہائی بلند سطح کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ایک لاکھ 28 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، جبکہ اگلے 48 گھنٹوں میں مزید دیہات کو خالی کرا لیا جائے گا۔ ریلیف کیمپوں میں سامان موجود ہے اور کشتیاں بھی فراہم کر دی گئی ہیں، لہٰذا امید ہے کہ آٹھ لاکھ کیوسک کے ریلے کو محفوظ طریقے سے گزار لیا جائے گا۔