قطر کو اسرائیلی حملے کے بارے میں خبردار کردیا تھا ، وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس کی جانب سے قطر کو خبردار کیا گیا
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کے صدارتی محل وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ قطر کو اسرائیلی حملے کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چین کی دو کمپنیوں نے پاکستان سے گدھے کے گوشت کی برآمد کی درخواست کردی
ٹرمپ انتظامیہ کی اطلاع
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو امریکی فوج نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیل حماس پر حملہ کر رہا ہے جو ’’بدقسمتی سے دوحہ، قطر کے دارالحکومت کے ایک علاقے میں موجود تھی‘‘۔
یہ بھی پڑھیں: جنگلی جانوروں کے گوشت کے استعمال کا اعتراف، بھارتی اداکارہ بڑی مشکل میں پھنس گئی
قطر کی اہمیت اور سلامتی
انہوں نے کہا ’’قطر جیسے خودمختار ملک، جو امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور ہمارے ساتھ امن قائم کرنے کی کوششوں میں سخت محنت اور بہادری کے ساتھ خطرات مول لے رہا ہے، پر یکطرفہ بمباری اسرائیل یا امریکہ کے مقاصد کو آگے نہیں بڑھاتی۔ تاہم حماس کا خاتمہ، جو غزہ کے عوام کی بدحالی سے فائدہ اٹھا رہی ہے، ایک قابلِ قدر مقصد ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: خطے کا پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے وابستہ ہے، سہیل آفریدی
خصوصی ایلچی کی ہدایت
لیویٹ نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے ’’فوراً خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف کو ہدایت دی کہ قطر کو اس حملے کے بارے میں آگاہ کریں‘‘۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز ایڈیٹ کر کے سوشل میڈیا پر پھیلانے والا ملزم گرفتار
امن کے مواقع کے بارے میں صدر ٹرمپ کا نقطہ نظر
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس حملے کو ’’امن کے موقع‘‘ کے طور پر دیکھتے ہیں، حالانکہ اس پر وسیع پیمانے پر مذمت کی گئی ہے اور قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ یہ حملہ غزہ مذاکراتی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اس حملے کے بعد دونوں رہنماؤں نے بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: نائب صدر پی ٹی آئی پنجاب نے پارٹی ڈسپلن پر جاری شوکاز نوٹس کا جواب دیدیا
وزیراعظم کی امن کی خواہش
لیویٹ نے کہا ’’وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ وہ امن چاہتے ہیں، اور جلد چاہتے ہیں۔ صدر ٹرمپ کا یقین ہے کہ یہ بدقسمت واقعہ امن کے ایک موقع کے طور پر کام کر سکتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سپنر نعمان علی آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ قرار
اسرائیل کے بارے میں نتائج کی قیاس آرائیاں
جب ان سے پوچھا گیا تو لیویٹ نے اس پر کچھ نہیں کہا کہ آیا اسرائیل یا اس کے وزیراعظم کے لیے کوئی نتائج ہوں گے یا نہیں، اور نہ ہی یہ بتایا کہ صدر ٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ناراض ہیں یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون کو اغوا یا سرعام برہنہ کرنے والے کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کا بل منظور
قطر کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے قطر کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ٹرمپ نے قطری حکام کو یقین دلایا ہے کہ ایسے حملے دوبارہ نہیں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائوں پر قائم منصوبوں سے پاکستان کتنی بجلی پیدا کرتا ہے؟
صدر کی جانب سے شکریہ ادا کرنا
انہوں نے کہا ’’صدر قطر کو امریکہ کا مضبوط اتحادی اور دوست سمجھتے ہیں اور اس حملے کی جگہ کے بارے میں وہ خود کو بہت برا محسوس کرتے ہیں۔‘‘
قطر کے امیر اور وزیراعظم سے بات چیت
انہوں نے مزید کہا ’’صدر نے قطر کے امیر اور وزیراعظم سے بھی بات کی اور ان کا ہمارے ملک کی حمایت اور دوستی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ ان کی سرزمین پر ایسا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آئے گا۔‘‘








