امریکی نژاد پاکستانی خاتون کا بچوں کی حوالگی کیلئے عدالت سے رجوع

اسلام آباد میں امریکی نژاد پاکستانی خاتون کا اقدام
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی نژاد پاکستانی خاتون غلام غوثیہ اخونزادہ نے اپنے نوعمر بچوں کی حوالگی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: اوورسیز پاکستانیوں نے ترسیلات زر ملک بھیجنے کے گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ ڈالے
عدالت کی سماعت اور احکامات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس محمد آصف نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے تحریری حکمنامہ جاری کیا اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے ڈائریکٹر جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے خلاف 10 ارب ہرجانے کا مقدمہ: وزیراعظم ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش
شادی اور بچوں کی صورتحال
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ جنوری 2014 میں ان کی شادی ٹیکسلا کے رہائشی محمد اویس طارق سے ہوئی، شادی کے بعد شوہر امریکا منتقل ہوا اور تمام اخراجات بھی انہوں نے برداشت کیے۔
یہ بھی پڑھیں: چیرات میں تیسری پاک – مراکش مشترکہ دو طرفہ فوجی مشق 2025کا انعقاد، سپیشل فورسز کی شرکت
بچوں کی غیر قانونی نقل و حمل
درخواست گزار کے مطابق ان کے دو بیٹے ہیں، 8 سالہ ارحم اور 5 سالہ حیدر، شوہر نے عمرہ کی ادائیگی کے بہانے بچوں کے پاسپورٹ لیے اور انہیں اجازت کے بغیر پاکستان لے آیا۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی ڈیلیوری کے دوران گاہکوں کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے والی دنیا کا پہلا ملک جہاں سیکس ورکرز کو بچوں کی پیدائش پر چھٹی ملے گی۔
عدالتی فیصلے کا ذکر
خاتون نے مزید بتایا کہ امریکا کی مقامی عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ بھی دیا ہوا ہے تاہم ان کا شوہر اٹک میں دیئے گئے پتے سے غائب ہے اور پاکستان میں اس کے مختلف پتے ہونے کے باوجود وہ نہیں مل رہا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شوہر کو تلاش کرکے بچوں کو ان کے حوالے کیا جائے۔
عدالت کی ہدایت اور آئندہ سماعت
عدالت نے این سی سی آئی اے کو محمد اویس طارق کی تلاش کی ہدایت دیتے ہوئے حکم دیا کہ ڈی جی این سی سی آئی اے آئندہ سماعت پر مکمل رپورٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں، کیس کی آئندہ سماعت 11 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے۔