نیپال میں فوج نے کنٹرول سنبھال لیاہے اور جین زی کے نوجوانوں کے ساتھ حکومت کے قیام کیلئے مذاکرات جاری ہیں: نیپالی صحافی

نیپال کی موجودہ صورتحال
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) نیپال کے صحافی مود ناتھ دھکل نے نجی ٹی وی جیونیوز کے پروگرام میں شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ملک کی تازہ صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ جلاو گھیراو اب تھم گیا ہے، آرمی نے پورے ملک کو کنٹرول میں لے لیا ہے۔ کل سے ہی یہاں پر کرفیو کا ماحول ہے، آج صبح تھوڑی نرمی کی گئی تھی لیکن پھر سختی کر دی گئی، اور یہ کل صبح تک جاری رہے گا۔ آرمی کسی کو بھی گھر سے باہر نہیں نکلنے دے رہی، جین زی سمیت کسی کو بھی احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تعلیم کے ترقیاتی بجٹ میں 400 فیصد ریکارڈ اضافہ کر دیا : وزیر تعلیم پنجاب
مذاکرات کا عمل
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ آرمی بات چیت کر رہی ہے۔ جین زی کے نوجوانوں نے ورچوئل میٹنگ کال کی تھی جس میں 7 سے 10 ہزار نمائندوں نے شرکت کی۔ نئے سیٹ اپ کے لیے مذاکرات جاری ہیں، یہ کہا گیا ہے کہ کل صبح تک جین زی والے اپنے نمائندوں کو نامزد کردیں جو مذاکرات میں بیٹھیں گے، جس کو وزیراعظم بنانا ہے اس کا بھی نام دیدیں۔
یہ بھی پڑھیں: بحرین کی فضائی حدود بند
سابق وزیراعظم کی حالت
ان کا کہناتھا کہ سابق وزیراعظم کی اہلیہ بہت بری طرح سے زخمی ہوئیں لیکن وہ زندہ ہیں۔ جین زی والوں نے کہا ہے کہ عمارتوں کو آگ لگانے کی ہماری پالیسی نہیں تھی، ہم کرپشن اور سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف آئے ہیں۔ یہ ہمارا ایجنڈا بھی نہیں ہے اور ہم ایسا نہیں کرسکتے۔ مذاکرات میں شریک ایک نمائندے نے یہ بھی کہا کہ ملٹری اپنے نام دے رہی ہے جو کہ ہمیں پسند نہیں آئے۔ نیپال کی ایک پارٹی کے سیاستدان ابھی ابھی جیل سے باہر آئے ہیں، انہیں بھی ملٹری والے ساتھ ملانا چاہتے ہیں۔ ایک متنازع شخصیت ہیں جن کا نام ’درگا‘ ہے جنہیں بھی ملٹری والے مذاکرات میں شامل کرنا چاہتے ہیں، جو جین زی والوں کو پسند نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کی “ڈرون ریس”: وہ UAE کی حکمت عملی جو جنوبی ایشیا میں عسکری قوت کو نیا رخ دے رہی ہے۔
کرفیو اور فوجی کنٹرول
نیپال میں کرفیو نافذ ہے، فوج نے پورا کنٹرول سنبھالا ہوا ہے، جین زی سمیت کسی کو بھی احتجاج کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، نیپالی صدر کا کردار بھی پیچھے رہ گیا ہے اور فوج آگے آگئی ہے۔ نئے سیٹ اپ کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ کھٹمنڈو سے نیپالی صحافی مود ناتھ دھکل
— Shahzeb Khanzada (@shazbkhanzdaGEO) September 10, 2025
اہم نکات
صحافی کا کہناتھا کہ فوج اپنی من مانی نہیں چلے گی، جین زی کے لوگوں کے مینڈیٹ سے باہر گئے تو حالات بگڑ سکتے ہیں۔ وہ ابھی سمجھوتہ کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ عبوری حکومت ایسی شخصیت کو دی جائے جو کہ صاف شفاف ہو اور وہ شفاف الیکشن کروائے۔ جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کی ابھی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، آرمی اسلحہ واپس لے رہی ہے جبکہ نیپال کی جیلوں سے 13 ہزار کے قریب قیدی بھاگے ہوئے ہیں جن کو واپس لانے کا کام جاری ہے۔