اسرائیل کے قطر پر حملے کے بعد روس کا رد عمل سامنے آگیا

روسی ردعمل: حماس کے اجلاس پر اسرائیلی حملہ
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل نے قطری دارالحکومت دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت کے اجلاس پر حملہ کیا جس پر روس کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: کلفٹن میں غیر ملکی باشندے لٹ گئے
روسی وزیر خارجہ کا قطری وزیراعظم سے رابطہ
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروؤف نے اسرائیلی حملے کے بعد قطر کے وزیراعظم کو ٹیلی فون کیا۔ روسی وزیر خارجہ نے قطری وزیراعظم کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اپنی پوری حمایت کا یقین دلایا۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے بیٹے اسجد محمود پر حملے کا انکشاف
اسرائیلی حملے کی مذمت
قطری وزیراعظم سے ٹیلیفونک گفتگو میں، روسی وزیر خارجہ نے اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کی ایران پر امریکی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت
قطر کی خودمختاری کا تحفظ
روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاروؤف نے مزید کہا کہ دوحہ پر اسرائیلی حملہ نہ صرف قطر کی خودمختاری پر حملہ ہے بلکہ عالمی امن اور سلامتی کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔ اسرائیلی حملے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں مزید کشیدگی روکنے کے لیے فلسطین اور اسرائیل سمیت تمام فریقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
امن مذاکرات کی اہمیت
یاد رہے کہ روس ماضی میں بھی مشرق وسطیٰ میں طاقت کے استعمال کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے امن مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے حل پر زور دیتا آیا ہے۔