چاہت فتح علی خان کا خود پر انڈے پھینکے جانے کے واقعے پر ردعمل سامنے آگیا

چاہت فتح علی خان کا لندن میں انڈے پھینکے جانے پر ردعمل
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) متنازع پاکستانی گلوکار چاہت فتح علی خان کا خود پر لندن میں انڈے پھینکے جانے پر ردعمل آگیا۔
مداحوں اور میڈیا کا شکریہ
چاہت فتح علی خان نے خود پر انڈے پھینکے جانے کے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے مداحوں اور میڈیا نمائندگان کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے اس افسوسناک واقعے پر ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
واقعہ کی تفصیلات
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خان صاحب برطانیہ میں سڑک کنارے ایک پروموشنل ویڈیو ریکارڈ کروا رہے تھے کہ اچانک چند نوجوان تیزی سے آئے اور ان کے سر پر انڈے پھینک کر موقع سے فرار ہوگئے۔
رائے اور ہمدردی
اس موقع پر میڈیا نمائندگان اور دیگر مہمان بھی موجود تھے جنہوں نے یہ پورا منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔ واقعے کے فوراً بعد خان صاحب کچھ دیر کے لیے سکتے میں آگئے، تاہم انہوں نے خود کو سنبھال لیا۔
نئی ویڈیو کا اعلان
اب خان صاحب نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ،'میں اپنے تمام چاہنے والوں اور میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کی کوریج کی۔'
واقعے کے بعد کی کیفیت
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ 'یہ واقعہ حالیہ نہیں بلکہ تین ماہ قبل، 19 جون کو پیش آیا تھا۔ واقعہ پیش آنے کے بعد دو سے تین ہفتوں تک مختلف نمبروں سے کالز موصول ہوتی رہیں جن میں انہیں ڈرایا دھمکایا گیا اور طنزیہ انداز میں پوچھا جاتا رہا کہ 'بدو بدی، چوٹ زیادہ تو نہیں لگی؟'
پولیس کی مدد کا ارادہ
چاہت فتح علی خان نے کہا کہ 'میرے پاس یہ سارے نمبر محفوظ ہیں، جنہیں میں پولیس کے حوالے کروں گا، پھر ان افراد کو اندازہ ہو جائے گا کہ انہوں نے میرے ساتھ کیا کیا ہے۔'
انڈے پھینکنے کی ثقافت
یہ امر قابل ذکر ہے کہ انڈے پھینکنا دنیا بھر میں معروف شخصیات، سیاست دانوں اور عوامی نمائندوں کے ساتھ کئی بار پیش آ چکا ہے۔ اکثر اوقات ایسے واقعات کو احتجاج یا ناپسندیدگی کے اظہار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، تاہم کسی بھی شخص کی تضحیک کسی طور قابلِ تحسین عمل نہیں سمجھی جاتی۔
سوشل میڈیا پر تبصرے
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد صارفین کی بڑی تعداد نے اس حرکت کو شرمناک، غیر اخلاقی اور بچگانہ حرکت قرار دیا ہے۔