برازیل کے سابق صدر مجرم قرار، 27 سال قید کی سزا کا اعلان
برازیل کی سپریم کورٹ کا فیصلہ
براسیلیا(ڈیلی پاکستان آن لائن) برازیل کی سپریم کورٹ نے سابق صدر بولسونارو کو بغاوت کی سازش کا مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں 27 سال اور تین ماہ قید کی سزا بھی سنادی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کی آلودہ ساحلی پٹی: “ایک وقت تھا جب ہم یہاں بال دھوتے تھے، اب یہ مٹی پاؤں میں لگ جائے تو کئی دن تک دھونے سے بھی نہیں جاتی”
فیصلہ کی تفصیلات
برازیلین سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے چار ججز نے سزا کے حق میں فیصلہ سنایا جبکہ ایک جج نے انہیں تمام الزامات سے بری کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر نے ایچ ون بی ورکر ویزا کی سالانہ فیس ایک لاکھ ڈالر مقرر کر دی
بولسونارو کی عدم موجودگی
گھر میں نظر بند سابق صدر بولسونارو عدالت میں پیش نہیں ہوئے، بولسونارو کے وکیل نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی عوام کا کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے احتجاج، بھارت سے جنگ کی صورت پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان
فل کورٹ کا مطالبہ
کیس کی سماعت کیلئے 11 ججز پر مشتمل فل کورٹ تشکیل دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 1962 میں لاپتہ ہونے والی خاتون 6 دہائیوں بعد زندہ سلامت مل گئی
امریکی صدر کی رائے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برازیل کے سابق صدر بولسونارو کی سزا مایوس کن قرار دیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ برازیلین سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر متوقع ہے۔
مظاہرے
دوسری جانب عدالتی فیصلہ کے بعد سابق برازیلین صدر بولسونارو کے حق میں برازیل کے متعدد شہروں میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔








