مستونگ میں 10 سالہ لڑکی کو گھر میں جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیاگیا

دلخراش واقعہ مستونگ میں
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے رئیسانی ٹاؤن میں ایک انتہائی دلخراش اور افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک معصوم 10 سالہ بچی زرینہ کو گھر کے اندر اکیلی ہونے کے دوران مبینہ طور پر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر قتل کر دیا گیا۔
واقعے کی تفصیلات
یہ واقعہ 7 ستمبر کو پیش آیا جبکہ ملزمان اب بھی فرار ہیں۔ پولیس نے والد کی رپورٹ پر فوری طور پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
والد کی کہانی
بچی کے والد، جو ایک غریب مزدور ہیں، نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ وہ اپنی بیوی کو علاج کے لیے کوئٹہ لے جانے کے لیے گھر سے روانہ ہوئے اور اپنی 10 سالہ بیٹی زرینہ کو گھر میں اکیلا چھوڑ دیا۔ دن 3 بجے انہیں اطلاع ملی کہ کسی نے ان کی بیٹی کو گھر کے اندر قتل کر دیا ہے۔ جب وہ گھر پہنچے تو زرینہ مردہ حالت میں ملی، جس کے گلے میں دوپٹہ باندھا ہوا تھا اور سانس گھٹنے کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا.
ابتدائی رپورٹس اور تحقیقات
ابتدائی رپورٹس اور پوسٹ مارٹم سے یہ بات سامنے آئی کہ بچی کے جسم پر زخموں کے نشانات موجود تھے، جو جنسی تشدد کی نشاندہی کرتے ہیں۔
پولیس کی کارروائی
ایس ایچ او مستونگ کے مطابق تحقیقات کا سلسلہ تیز ہے۔ گھر کے اندر موجود شواہد، مقامی گواہوں اور ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے ملزمان کی شناخت ممکن ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے بھی اعلیٰ حکام نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور ڈی پی او مستونگ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔