بچپن میں گھریلو ملازم نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، ماڈل و اداکارہ عینی جعفری

عینی جعفری کا انکشاف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ماڈل و اداکارہ عینی جعفری نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بچپن میں گھریلو ملازم کی جانب سے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے ساتھ کسی بھی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوئی: بیرسٹر گوہر علی
پوڈکاسٹ میں گفتگو
عینی جعفری آج کل ایک پوڈ کاسٹ کی میزبانی کر رہی ہیں، جہاں وہ کئی موضوعات پر کھل کر بات کرتی ہیں۔حال ہی میں انہوں نے اسی حوالے سے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے بچپن میں پیش آنے والے ایک دل دہلا دینے والے واقعے کی تفصیلات بیان کیں۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر سندھ نے دفتر کی تالہ بندی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
بچپن کا دردناک واقعہ
عینی جعفری نے انکشاف کیا کہ جب وہ صرف 5 سال کی تھیں تو ان کے دادا دادی کے گھر میں کام کرنے والے باورچی نے انہیں جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا تھا۔باورچی نے لالی پاپ دینے کے بہانے انہیں سرونٹ کوارٹر بلایا اور وہ کم عمری کے باعث راضی ہو کر اس کے ساتھ چلی گئیں، وہاں باورچی نے ان کے ساتھ جنسی ہراسانی کی۔ اس سب کے بعد وہ ڈری نہیں بلکہ فوراً گھر جا کر اپنی والدہ کو حقیقت بتادی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ: امریکہ کے رنگین مزاج ارب پتی سے دوسری بار صدارتی انتخابات میں فتح کا اعلان تک
آگاہی کا مقصد
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کو بیان کرنے کا مقصد ہمدردی حاصل کرنا یا فالوورز بڑھانا نہیں بلکہ یہ احساس دلانا ہے کہ ایسے واقعات کئی بچوں کے ساتھ ہوتے ہیں لیکن وہ خوف کی وجہ سے والدین کو نہیں بتاتے، حالانکہ ڈرنا اس شخص کو چاہیے جو یہ گھناؤنا فعل کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کا درجنوں بچوں پر مشتمل “لشکر” بنانے کا منصوبہ، جاپانی خاتون کو اپنا نطفہ بھیج دیا، تہلکہ خیز انکشاف
قریبی افراد کا خطرہ
عینی جعفری کے مطابق اکثر اوقات یہ عمل کرنے والے قریبی افراد بھی ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے ان کے رویے کو پہچاننا مشکل ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان کے بیٹے پر حملہ کرنے والے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم
والدین کی ذمہ داری
انہوں نے مزید کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کو یہ ضرور سکھانا چاہیے کہ کون سا فعل غلط ہے اور اگر وہ کبھی ایسے حالات کا شکار ہوں تو فوراً اشاروں کے ذریعے مدد حاصل کرنے کا طریقہ جان سکیں۔
متاثرہ افراد کا حق
اداکارہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ متاثرہ افراد کو چاہیے کہ وہ خاموش رہنے کے بجائے کھل کر بات کریں اور اگر ضرورت ہو تو تھراپی سے بھی مدد لیں۔