برطانیہ میں پاکستانی ڈاکٹر مریض کو آپریشن ٹیبل پر چھوڑ کر انتہائی شرمناک کام کرتے ہوئے پکڑا گیا

ڈاکٹر کی بے ہوشی کے دوران مریض کی بے حرمتی
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک ڈاکٹر مریض کو بے ہوشی کی حالت میں آپریشن ٹیبل پر چھوڑ کر دوسرے کمرے میں ایک نرس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے چلا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی والے سیاست چھوڑنے کی تیاری کریں، ریلیف یا این آراو نہیں ملے گا: طلال چودھری
واقعہ کی تفصیلات
بی بی سی کے مطابق 44 سالہ ڈاکٹر سہیل انجم اور ایک بے نام نرس کو ایک ساتھی نے گریٹر مانچسٹر کے تیمسائیڈ ہسپتال میں "شرمناک حالت" میں دیکھا۔ یہ واقعہ ستمبر 2023 میں پیش آیا جب ڈاکٹر انجم، جو کہ پاکستان میں رہتے تھے، نے دوبارہ برطانیہ میں کام کرنے کے لیے درخواست دی۔
یہ بھی پڑھیں: کولمبیا نے بھارتی سفارتی وفد کے بیان کی تردید کردی
جی ایم سی کی سماعت
ڈاکٹر انجم نے مانچسٹر میں ہونے والی سماعت کے دوران جنرل میڈیکل کونسل (جی ایم سی) کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد سے اختلاف نہیں کیا اور کہا کہ ان کا رویہ "شرمناک" تھا۔ کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ نے کہا تھا کہ انہیں "آرام کے لیے وقفہ" درکار ہے اور ایک اور نرسنگ ساتھی سے کہا تھا کہ وہ آپریشن کے دوران مرد مریض کی نگرانی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ فنکشنل نے دریائے سندھ بچاؤ تحریک کا اعلان کر دیا، کارکنوں کو احتجاج کے حوالے سے اہم ہدایات جاری
غیر اخلاقی کارروائی
ڈاکٹر انجم تقریباً آٹھ منٹ تک غائب رہے، پھر تھیٹر میں واپس آئے اور اپنا کام مکمل کیا۔ آرام کے بجائے، انہوں نے ایشٹن انڈرلائن کے ہسپتال میں ایک اور آپریشن تھیٹر میں جا کر ایک خاتون کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا، جسے سماعت میں نرس سی کہا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ہیری بروک نے شاندار ریکارڈ اپنے نام کر لیا
دوران سماعت اعترافات
جی ایم سی کی جانب سے مقدمہ شروع ہونے سے پہلے، ڈاکٹر انجم نے کہا کہ وہ اس کیس کے حقائق سے اختلاف نہیں کرتے اور نرس سی کے ساتھ جنسی سرگرمی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ اپنے مریض کو چھوڑ کر گئے تو انہیں معلوم تھا کہ نرس سی "قریب ہی ہو سکتی ہیں"۔ انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ ان کے اقدامات نے ان کے مریض کو خطرے میں ڈالنے کی صلاحیت رکھی۔
ڈاکٹر کا عذر اور معافی
ڈاکٹر انجم نے میڈیکل پریکٹیشنرز ٹریبونل سروس کو بتایا کہ وہ برطانیہ میں اپنا کیریئر دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں اور وعدہ کیا کہ "ایک دفعہ کی غلطی" دوبارہ نہیں ہوگی۔ گواہی دیتے ہوئے انہوں نے کہا "یہ کم از کم بہت شرمناک تھا۔ میں صرف اپنے آپ کو ہی قصوروار ٹھہراتا ہوں۔" انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں اور این ایچ ایس ٹرسٹ کو مایوس کیا ہے۔ "میں اس میں شامل ہر فرد سے مخلصانہ معافی چاہتا ہوں اور میں اسے ٹھیک کرنے کا موقع چاہتا ہوں۔"