سرگودھا سے اڑان بھرنے والے پاک فضائیہ کے ہوا بازوں نے 1965ء اور 1971ء کے معرکوں میں جرأت اور بہادری کے جھنڈے گاڑ دئیے تھے۔

مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 247
ربوہ
دریائے چناب کا پل عبور کرتے ہی گاڑی ایک خوبصورت پہاڑی کے ساتھ سے گزر کر ربوہ میں داخل ہوتی ہے۔ یہ جماعت احمدیہ کا صدر مقام ہے جس کا نام بدل کر اب چناب نگر رکھ دیا گیا ہے۔ یہاں ان کی عبادت گاہیں، قبرستان، تعلیمی ادارے اور اعلیٰ پائے کے ہسپتال قائم ہیں۔ ایک نجی نصرت جہاں یونیورسٹی بھی ہے۔ زیادہ تر آبادی احمدیہ عقیدے کے افراد کی ہے اور شہر کا نظم و نسق اور کاروبار بھی کسی حد تک ان ہی کے پاس ہے۔
ربوہ کا اسٹیشن
ربوہ ایک چھوٹا سا اسٹیشن ہے جو زیادہ تر یہاں کے مقامی لوگوں کیلیے ہی ہے اور وہ ہی یہاں سے سفر کرتے ہیں۔ سالانہ اجتماع یا اور مذہبی تقاریب کے موقعوں پر یہ اسٹیشن خاصا مصروف ہو جاتا ہے۔
سرگودھا: شاہینوں کا مسکن
زندہ دلوں کا گہوارہ ہے سرگودھا، میرا شہر
سب کی آنکھوں کا تارا ہے سرگودھا، میرا شہر
سرگودھا پاکستان کا ایک مشہور و معروف شہر ہے۔ یہ ایک ریلوے جنکشن بھی ہے جہاں سے گاڑیاں شورکوٹ، لالہ موسیٰ اور سانگلہ ہل کی طرف جاتی ہیں۔ یہاں سے ہی ایک لائن خوشاب اور کندیاں بھی چلی جاتی ہے۔ سرگودھا جنکشن ایک درمیانے درجے کا اسٹیشن ہے جس پر گاڑیوں کی آمد و رفت میں بتدریج کمی آتی جا رہی ہے۔ کیونکہ موٹر وے بن جانے اور اچھی سڑکوں کی موجودگی میں لوگ اب ریل گاڑی کا سفر ترک کر کے بسوں اور ویگنوں کو ترجیح دینے لگے ہیں۔
انتظامی حیثیت
سرگودھا انتظامی طور پر ایک ڈویژن ہے، اور ڈویژن لیول کی تمام سرکاری سہولتیں یہاں موجود ہیں، جن میں سرکاری دفاتر، عدالتیں، تعلیمی اور محکمہ صحت اور دیگر ادارے موجود ہیں۔
پاکستان ایئر فورس کا مرکز
یہاں پاکستان ایئر فورس کا ایک بڑا مرکز اور مصروف ہوائی اڈہ بھی ہے جہاں سے اڑان بھرنے والے ہوا بازوں نے 1965ء اور 1971ء کے معرکوں میں اپنی جرأت اور بہادری کے جھنڈے گاڑ دئیے تھے۔ اور جنگ کے دوران ثابت قدم رہ کر پاکستان کا دفاع کیا جس پر سرگودھا شہر کو لاہور اور سیالکوٹ کے ساتھ ہی ہلال استقلال کا پرچم بھی عطا ہوا۔
تعلیمی معیار
یہاں ایئر فورس کا بہت اعلیٰ پائے کا اپنا کیڈٹ کالج بھی ہے جہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے اہل کیڈٹوں کو ایئر فورس اکیڈمی میں داخلہ مل جاتا ہے۔ سرگودھا کا تعلیمی معیار کافی بلند ہے، یہاں سرگودھا یونیورسٹی کے علاوہ بے شمار یونیورسٹیاں اور اعلیٰ درجے کے کالج اور سکول موجود ہیں۔ جن میں ایگریکلچر یونیورسٹی کے علاوہ لاہور کی معروف یونیورسٹیوں کے کیمپس اور ایک میڈیکل کالج بھی ہے۔ سرگودھا کا اپنا تعلیمی بورڈ بھی ہے۔
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔