ڈاکوؤں نے جعلی بینک بنا کر شہریوں سے لاکھوں روپے چُرا لئے
بینک کی جعلی برانچ کا انکشاف
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ملزمان کی جانب سے بینک کی جعلی برانچ کھول کر شہریوں کے لاکھوں روپے لوٹنے کا انوکھا واقعہ پیش آگیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے ججز کے الاؤنس میں اضافہ: پاکستان میں ججوں کو تنخواہ کے علاوہ کن مراعات کا حصول ہوتا ہے؟
پولیس کی تحقیقات
میڈیا رپورٹس کے مطابق چھتیس گڑھ میں سٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی جعلی برانچ کا پردہ اُس وقت فاش ہوا جب بینک حکام کی شکایات کے بعد پولیس نے تحقیقات کیں۔ ملزمان شہریوں کو بڑی رقم کے عوض نوکری کا جھانسہ دے کر دھوکا دیتے رہے۔ پولیس نے تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جو اس وقت فرار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں سموگ، قائداعظم ٹرافی کے میچز دیگر شہروں میں منتقل
شہری کی شکایت
بینک کی جعلی برانچ کا انکشاف اُس وقت ہوا جب منوج اگروال نامی شہری نے ڈبھرا میں ایس بی آئی کیوسک برانچ کھولنے کیلیے درخواست دی۔ نام نہاد برانچ کا دورہ کرنے پر اسے شک ہوا اور اس نے بینک حکام کو اطلاع دی۔ پولیس نے انکشاف ہونے پر مذکورہ برانچ کا دورہ کیا جہاں اسے کوئی بینکنگ دستاویزات نہیں ملے جبکہ جعلی برانچ کا منیجر پہلے ہی فرار ہو چکا تھا۔
مالی نقصان کی تفصیلات
افسران نے جعلی برانچ سے کمپیوٹر سسٹم اور ہارڈ ڈرائیوز ضبط کیں۔ برانچ میں پانچ افراد ملازم تھے جن کو جعلی اپائنٹمنٹ لیٹر دے کر بھرتی کیا گیا تھا۔ سکینڈل میں متعدد افراد کو نوکریوں کا وعدہ دھوکا دیا گیا۔ متاثرین میں سنگیتا کاور جس سے 2.5 لاکھ روپے لیے گئے، لکشمی یادو جسے 2 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، پنٹو ماراوی جس نے 5.8 لاکھ روپے ادا کیے اور پرمیشور راٹھور شامل ہے جن سے 3 لاکھ روپے کا دھوکا ہوا۔