فیض حمید کی شکایت کا معاملہ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم آمنے سامنے
لاہور کی تازہ خبریں
سابق جنرل فیض حمید کی شکایت کے معاملے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کے درمیان گفتگو سامنے آئی ہے۔ دونوں نے میٹنگ کی تفصیلات کے جائزے کے بعد فیصلہ کرنے اور ممکنہ غلطی کی صورت میں ایک دوسرے سے معافی مانگنے پر اتفاق کیا ہے۔ ان کی گفتگو کی ایک ویڈیو بھی انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے، جو کہ بادی النظر میں کچھ ہفتے پہلے کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد اسرائیل کا یمن میں بڑا فضائی حملہ
گفتگو کا پس منظر
ابصار عالم نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "آپ وزیراعظم تھے تو میں نے بطور چیئرمین پیمرا آپ کو بریفک کیا اور بتایا تھا کہ فیض صاحب مجھے تنگ کررہے ہیں، وہ ہمیں کام کرنے نہیں دیتے۔ عدالتیں فوری سٹے دے دیتی ہیں، اس پر آپ کچھ کریں تو آپ نے کہاکہ آپ کام کرنا ہی چھوڑ دیں"۔
یہ بھی پڑھیں: بعض اوقات آپ کو خود بھی یہ علم نہیں ہوتا کہ دوسروں کی طرف سے اظہار ہمدردی پر مبنی رویہ آپ کے احساس کمتری کی واضح علامت ہے
شاہد خاقان عباسی کا جواب
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ "آپ کو پوری بات یاد نہیں، مجھے یاد ہے، میں نے کبھی جنرل فیض سے ملاقات نہیں کی اور نہ ہی آپ نے ان کا ذکر کیا، آپ نے کہاتھا کہ میرے 500 کیسز ہوچکے ہیں۔ میں نے کہاتھا کہ ان کیسز سے ودڈرا کرلیں، ان کا کوئی مقصد نہیں رہا۔"
یہ بھی پڑھیں: سرگودھا میں انسپکٹر کی جانب سے بچی سے مبینہ زیادتی کا افسوسناک واقعہ
میٹنگ کے منٹس کا حوالہ
ابصار عالم نے مزید کہا کہ "یہ تو ایک موقف آگیا، میں نے آپ کو مخصوص طور پر بتایا تھا، منٹس آف میٹنگ میں یہ لکھا ہوا ہے۔" اس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ "نکلوالیں، اگر میں غلط ہوں تو آپ سے معافی مانگوں گا، آپ غلط ہوئے تو مجھ سے معافی مانگنا، ہم دونوں مل کر پاکستان سے معافی مانگیں گے۔"
سوشل میڈیا پر بیان
آپ وزیراعظم تھے، بطور چیئرمین پیمرا آپ کو بتایا فیض صاحب کام نہیں کرنے دے رہے۔ ابصار عالم
آپ نے جنرل فیض کا نہیں کیسز کا ذکر کیا تھا۔ شاہد خاقان عباسی
میٹنگ کا ریکارڈ نکلوا لیں۔ ابصار عالم
نکلوالیں، جو غلط ہو معافی مانگے۔ شاہد خاقان pic.twitter.com/qHGG4tuHUY— Wajahat Sami (@Wajahat_PTI_) September 14, 2025








