مسلم لیگ (ن) فرانس کا عشائیہ،کثیر تعداد میں پاکستانی کمیونٹی کی شرکت
 
			پیرس میں شاندار عشائیہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پیرس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) فرانس کے رہنماؤں راجہ محمد علی، چوہدری فیصل سعید، چوہدری شہباز کسانہ، ملک ارشاد احمد اور عصمت اللہ گوندل نے سابق ایم این اے راجہ جاوید اخلاص اور بیرسٹر امجد ملک کے اعزاز میں ایک شاندار عشائیے کا اہتمام کیا۔ تقریب میں کثیر تعداد میں پاکستانی کمیونٹی نے شرکت کی اور پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کیے۔
یہ بھی پڑھیں: دکی میں مسلح افراد نے 3 ٹرکوں کو فائرنگ کے بعد آگ لگادی
شرکاء کا عزم
شرکاء نے پاکستانی لیڈرشپ اور افواج پاکستان پر اپنے غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا اور شہداء کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستان کے دفاع کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے برملا کہا کہ ہندوستان ہوش کے ناخن لے گا اور کشمیریوں کی تحریک خودارادیت کو دبانے کیلئے جنگ مول لینے سے گریز کریگا
راجہ جاوید اخلاص کا خطاب
راجہ جاوید اخلاص نے اپنے خطاب میں کہا کہ نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت ہمیشہ ملکی سلامتی کو مقدم رکھے گی۔ موجودہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے دیرینہ مسائل حل کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیڈر خدمت کرتے ہیں، دھمکیاں نہیں دیتے، قدرتی آفت کے وقت انا اور غرور کی نہیں بلکہ عوام کی مدد کی اہمیت ہے،شازیہ مری
بیرسٹر امجد ملک کی باتیں
اس موقع پر وائس چیئرپرسن اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب، بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی وطن عزیز کا قیمتی سرمایہ ہیں جن کی محنت اور قربانیاں پاکستان کی معیشت کو سہارا دیتی ہیں۔ پنجاب حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے فوری حل کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے فیسلیٹیشن سینٹرز اور ڈیجیٹل سہولیات کی فراہمی حکومت کی سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چھاتی کے کینسر سے نمٹنے کے لیے ہر شعبے کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، آصفہ بھٹو زرداری
وعدہ برائے حمایت
بیرسٹر امجد ملک نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ہر سطح پر ساتھ دیا جائے گا اور ان کے مسائل کے حل میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
اختتامیہ
تقریب کا اختتام پاکستان زندہ باد کے نعروں کے ساتھ ہوا۔
 
				








 
  