مبینہ اغوا کیس کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتی ہیں، کیس واپس لیتی ہوں، ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے عدالت میں بیان جمع کروا دیا

اسلام آباد میں ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کی سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو مبینہ طور پر اغوا اور دھمکیاں دینے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری عامر ضیاء نے کی۔
سماعت کا آغاز
سماعت کے دوران تفتیشی افسر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ تاہم سماعت کی ابتدا میں وقفے سے پہلے مدعیہ سامعہ حجاب عدالت میں پیش نہ ہوئیں اور نہ ہی ان کی جانب سے کوئی وکیل موجود تھا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مدعیہ وڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گی۔
عدالت کے ریمارکس
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر مدعیہ کا کوئی بھائی یا والد موجود ہے تو وہ عدالت میں پیش ہو، بصورت دیگر مدعیہ کو خود آنا ہوگا۔ عدالت نے مزید کہا کہ اگر سامعہ حجاب آج پیش ہوسکتی ہیں تو بہتر ہے، ورنہ آئندہ تاریخ دے دی جائے گی۔ بعد ازاں عدالت نے مدعیہ سامعہ حجاب کی پیشی تک سماعت میں وقفہ کردیا۔
سماعت کا دوبارہ آغاز
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو مبینہ طور پر اغوا اور دھمکیاں دینے کے مقدمے کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو تفتیشی افسر محمد اسحاق عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب بھی خود عدالت میں موجود رہیں۔ اس موقع پر عدالتی عملے نے میڈیا نمائندگان کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا اور کہا کہ یہ جج صاحب کا حکم ہے۔
سامعہ حجاب کا بیان
کارروائی کے دوران سامعہ حجاب نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ جج عامر ضیاء نے استفسار کیا کہ کیا آپ کا معاملہ حل ہوگیا ہے؟ جس پر سامعہ حجاب نے جواب دیا کہ جی ہمارا معاملہ طے پا گیا ہے۔ جج نے پوچھا کہ کیا آپ کیس کی مزید پیروی کرنا چاہتی ہیں؟ اس پر سامعہ حجاب نے کہا کہ میں اپنا کیس واپس لیتی ہوں۔
ملزم کی ضمانت منظور
انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کی ضمانت منظور ہونے اور اس کے بری ہونے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ بعد ازاں عدالت نے ملزم حسن زاہد کی ضمانت منظور کرلی۔ یاد رہے کہ حسن زاہد کے خلاف تھانہ شالیمار میں دو مقدمات درج تھے۔