اسرائیلی بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، وزیراعظم شہباز شریف

اسرائیل کی جارحیت پر وزیراعظم کی مذمت
دوحہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خودمختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بالی وڈ کی دو حسیناوں جوہی چاولہ اور مادھوری ڈکشٹ نے کسی سپر سٹار سے شادی نہ کرنے کی کیا وجہ بتائی؟
عرب اتحاد ہنگامی اجلاس میں خطاب
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کےلئے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کا ذکر کیا جس نے خوراک کےلئے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی صحافی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاکستان نہ آنے سے متعلق بڑے انکشافات کر دیئے
اسرائیل کی نسل کشی کی مذمت
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔ بربریت کو روکنے کے لیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کے لئے کاوشیں کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدر، وزیراعظم کی بلوچستان میں مسافروں کے سفاکانہ قتل کی شدید مذمت
دو ریاستی حل کی ضرورت
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
مستقبل کی لائحہ عمل
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔