ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے زیرِ زمین پانی اور آبی ذخائر کو گندے پانی سے بچانے کے لیے ہر گھر میں سیپٹک ٹینک لازمی قرار دے دیا

نیا فیصلہ: ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے سیپٹک ٹینک کی تعمیر
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے ایک نیا اور سخت فیصلہ کیا ہے، اب ہر گھر اور پلازہ میں سیپٹک ٹینک بنانا لازمی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین سے لانچ کر دیا گیا۔
ماحولیاتی تحفظ کا مقصد
اس فیصلے کا مقصد زیرِ زمین پانی اور آبی ذخائر کو گندے پانی سے بچانا ہے کیونکہ بغیر علاج کے چھوڑا جانے والا سیوریج پانی آلودگی پھیلا رہا ہے اور اس سے پانی کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں پہلی مرتبہ ذیابیطس کے پیدائشی مریض بچوں کیلیے مفت انسولین کی فراہمی کا پراجیکٹ لانچ کر دیا گیا
ڈوئل واٹر مینجمنٹ کی ہدایت
ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ کے مطابق ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ’’ڈوئل واٹر مینجمنٹ‘‘ اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر گھر کے ساتھ 3 خانوں والا سیپٹک ٹینک بنایا جائے گا اور سوسائٹی کی سطح پر بھی ایک ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ 2 کیس، عمران خان کی رہائی کا حکمنامہ جاری
سیپٹک ٹینک کی تاثیر
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ تین خانوں والے سیپٹک ٹینک پانی میں موجود تقریباً 70 فیصد گندے ذرات اور 40 فیصد آلودگی کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، چین کیا کر رہا ہے اور اس کے لیے کون سا سنہری موقع ہے؟ برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ آگئی۔
سیپٹک ٹینک کے سائز کی تفصیلات
محکمے نے گھروں اور پلازوں کے لیے سیپٹک ٹینک کے سائز بھی طے کر دیے ہیں۔
- پانچ مرلہ گھر کے لیے: 6 فٹ لمبا، 4 فٹ چوڑا، 4 فٹ اونچا ٹینک
- دس مرلہ گھر کے لیے: 9 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 4 فٹ اونچا
- ایک کنال کے پلازے کے لیے: 10 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچا
- تین سے چار کنال کے پلازوں کے لیے: 15 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچا
- چار کنال سے زیادہ بڑے پلازوں کے لیے: 16 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچا ٹینک
یہ بھی پڑھیں: توہین مذہب کے مقدمات کے لیے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ لکھوانے کے دوران وکلاء کی مسلسل مداخلت پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا برہمی کا اظہار
ماحولیاتی منظوری کی شرائط
ڈی جی ماحولیات نے بتایا کہ اب نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ماحولیاتی منظوری صرف اسی صورت میں ملے گی جب وہ سیپٹک ٹینک کی شرط پوری کریں گی۔ اس بارے میں ایل ڈی اے، ایف ڈی اے، جی ڈی اے، آر ڈی اے سمیت تمام اداروں کو ہدایت نامے جاری کر دیے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنرز کو بھی کہا گیا ہے کہ زمین کی تقسیم کے وقت اس فیصلے پر سختی سے عمل کرایا جائے۔ مزید یہ کہ جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹ کمیشن اور دیگر اداروں کو بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔
سیپٹک ٹینک کی تنصیب کی نگرانی
ای پی اے کے فیلڈ افسران کو واضح ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سیپٹک ٹینک کی تنصیب پر کڑی نظر رکھیں تاکہ زیرِ زمین پانی اور ماحول کو گندے پانی سے محفوظ بنایا جا سکے۔