نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے

پاکستان میں صارفین کے اعتماد کا جائزہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں صارفین کے اعتماد کے عالمی ادارے اپسوس کے تازہ ترین سروے (Q3 2025) کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ سروے مئی میں پاک-بھارت تنازع کے بعد پیدا ہونے والی عوامی امید اور اس کے اثرات کے حوالے سے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2026 میں 12 سال سے کم عمر بچوں کو حج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی
اعتماد میں کمی
رپورٹ کے مطابق پاک بھارت جنگ کے بعد عوام کے اعتماد میں وقتی اضافہ اب کم ہو گیا ہے اور زیادہ تر انڈیکیٹر دوبارہ پرانی سطح پر واپس آ گئے ہیں، تاہم نوجوانوں اور مڈل کلاس میں ذاتی مالی اعتبار میں تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی تیز رفتاری اور کم خرچ کی بناء پر ریل گاڑی کا سفر فوراً ہی بہت مقبول ہو گیا، اس وقت کراچی سے کوٹری تک کا رعایتی کرایہ محض 2 آنے رکھا گیا۔
سروے کے نتائج
سروے کے مطابق صرف 26 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے۔ یہ اعتماد شہری علاقوں، مردوں اور مڈل کلاس میں زیادہ ہے، پنجاب کے عوام دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پرامید دکھائی دیے۔
یہ بھی پڑھیں: آپ کی جیت نے دنیا کے آمروں کو ہلا کر رکھ دیا ہوگا،سابق صدرعارف علوی کا ٹرمپ کوخط
تشویشناک مسائل
سروے میں سب سے زیادہ تشویشناک مسائل میں مہنگائی (64%)، بے روزگاری (64%) اور غربت (33%) شامل ہیں۔ گھریلو خریداری میں سکون محسوس کرنے والے افراد کی شرح صرف 12 فیصد ہے، جبکہ 88 فیصد عوام گھریلو اخراجات میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں پی ٹی آئی دور میں 310 گاڑیاں غیر قانونی خریدنے کا نیا سکینڈل سامنے آ گیا
معاشی توقعات
آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی توقع کرنے والوں کی شرح 30 فیصد ہے، 33 فیصد کا خیال ہے کہ صورتحال جوں کی توں رہے گی، جبکہ 37 فیصد عوام معیشت مزید بگڑنے کی پیش گوئی کرتے ہیں۔
ذاتی مالیاتی صورتحال
سروے کے مطابق 38 فیصد پاکستانی اپنی ذاتی مالی صورتحال کو بہتر دیکھ رہے ہیں، جبکہ نوجوان سب سے زیادہ پرامید ہیں۔ ملازمت کے تحفظ پر اعتماد رکھنے والوں کی شرح 19 فیصد ہے۔ صرف 16 فیصد عوام معیشت کو مضبوط سمجھتے ہیں، جبکہ 61 فیصد عوام معیشت کو کمزور قرار دیتے ہیں۔ اپر اور مڈل کلاس میں یہ اعتماد نسبتاً بہتر ہے.