انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید

لاہور میں انیق ناجی کی تجزیاتی رائے
لاہور (ویب ڈیسک) تجزیہ نگار انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ بتادی اور ساتھ ہی حکومت پنجاب کو شدید تنقید کا نشانہ بنادیا۔
یہ بھی پڑھیں: بابر سلیم سواتی کرپشن الزامات سے بری، احتساب کمیٹی کی رپورٹ سامنے آگئی
بیزاری اور سیاسی حالات
اپنے ولاگ میں انیق ناجی کا کہنا تھا کہ طویل غیر حاضری کی ایک وجہ بیزاری تھی، ہر روز ایک نئی حماقت۔ "ن لیگ کے ساتھ 34 سال رفاقت رہی اور عمران خان کے دور میں بھی اپنی حیثیت کے مطابق مریم نواز اور نوازشریف کو سپورٹ کرتا رہا۔ سمجھتا تھا کہ یہ لوگ نشیب و فراز سے گزرے ہوئے ہیں، ملک سنبھال سکتے ہیں لیکن جس طرح کی حماقتیں ہوئی ہیں، اس میں آدمی چپ ہی کرسکتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: گوندا کی اہلیہ سنیتا آہوجا نے طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
نوازشریف کی مشکلات
نوازشریف کے بارے میں تو اتنا کہنا ہی کافی ہے کہ غلام اسحاق خان، فاروق لغاری ہو یا پھر پرویز مشرف، سیاسی طور پر انہیں کوئی ختم نہیں کرسکا لیکن جو حال ان کے خاندان نے کیا ہے، وہ دیکھ کر ہی دکھ ہوتا ہے کہ وہ آدمی نہ ہنس سکتا ہے اور نہ رو سکتا ہے۔ آج کسی کا سامنا نہیں کرسکتا، انہیں لندن میں پی ٹی آئی کے لوگ برا بھلا کہتے رہے لیکن اس نے کبھی جواب نہیں دیا۔ اب کسی سے ملنے کے قابل بھی نہیں رہا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ میں ایران نے کتنے ایٹمی سائنسدان کھوئے؟
مریم نواز کا مظاہرہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز نے جو پنجاب میں مظاہرہ کیا، اس میں ہر روز ایک نئی حماقت نظر آتی ہے۔ ذاتی اور گھریلو ملازمین کو اپنے اردگرد رکھا ہوا ہے جن کا نہ کوئی آگے ہے اور نہ کوئی پیچھے، صرف مسلم لیگ ن سے تعلق کے علاوہ ان کی کوئی حیثیت ہی نہیں۔ ان کے کہنے پر سب کچھ ہو رہا ہے، بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا۔ ن لیگ کے اپنے لوگ بھی حیران پریشان ہیں، وہ قیادت سے ملنے کی درخواستیں کیا کرتے تھے، اب منہ چھپا رہے ہیں کہ کہیں تصویر بنوانے کے لیے بلوا نہ لیں۔ اراکین اسمبلی اپنے حلقوں میں نکلنے کے قابل نہیں رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کو بھارت چھوڑنے کی دی گئی مہلت ختم، واپس آنے والے پاکستانیوں کے اعداد وشمار جاری
سرکاری ہسپتال کا واقعہ
آپ کو وہ سرکاری ہسپتال بھی یاد ہوگا جہاں میڈم منہ چھپا کر گئی تھیں اور پھر تقریر کی تھی کہ امیر آدمی تو بیرون ملک چلا جاتا ہے لیکن عام آدمی کیا کرے۔ میں تو ایک عام شہری کی طرح یہاں آئی ہوں، کون سا عام آدمی ہوتا ہے جو 20 گاڑیوں کے ساتھ سرکاری ہسپتال جاتا ہے؟
مریم اورنگزیب کی کارکردگی
لیکن یہ خیال ہے کہ لوگ اس طرح ساتھ آجائیں گے۔ مریم اورنگزیب صاحبہ بھی بھیس بدل کر چھاپے مار رہی ہیں، کیمرہ مین اور پولیس اہلکار بھی ساتھ ہیں۔ لب و لہجہ ہی ایسا ہے، نہ اردو اچھی آتی ہے اور نہ صحیح سے انگریزی بولنے کی مہارت ہے، اداکاری ہورہی ہے۔ چھوٹے چھوٹے کھانے کے پیکٹس پر بھی اپنی تصویر نظر آتی ہے، بیزاری اور ولاگنگ سے دوری کی وجہ بھی یہی ہے۔