پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ بظاہر ماضی کے دفاعی معاہدوں کی ہی توسیع دکھائی دیتا ہے، تجزیہ کار فاران جعفری
پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) دفاعی تجزیہ کار فاران جعفری نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ بظاہر ماضی کے دفاعی معاہدوں کی ہی توسیع دکھائی دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کی نیشنل فوڈ اینڈ سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس، سیڈترمیمی بل 2024کی منظوری
معاہدے کی تفصیلات
ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے تحت پاکستان، ضرورت پڑنے پر سعودی عرب میں مقدس مقامات کے تحفظ میں کردار ادا کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بہادر قبائل قیام امن کے لیے کی جانے والی کوششوں میں افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، شاہد آفریدی
سعودی عرب کی ممکنہ مدد
فاران جعفری نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ سوال اٹھایا جا سکتا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے کی صورت میں کیا سعودی عرب پاکستان کے دفاع کے لیے آگے آئے گا، تاہم عملی طور پر ایسا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں بارشیں، سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ، دریاؤں میں طغیانی برقرار
معاہدے کے فوائد
انکے مطابق، اس معاہدے کا اصل فائدہ سعودی عرب کو پاکستانی افرادی قوت اور دفاعی تعاون کی شکل میں ہوگا جبکہ پاکستان کو اس کے بدلے سعودی سرمایہ کاری اور سفارتی حمایت ملے گی۔
خلاصہ
واضح رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب نے حال ہی میں دفاعی معاہدہ طے کیا ہے جس کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ، دوسرے ملک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔








