وسائل ہوں سعودی عرب اور طاقت پاکستان کی ہو تو دنیا میں کس میں جرأت ہے ہمارے مقابلے کی، رانا ثنااللہ کا دفاعی معاہدے پر ردعمل

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن کے سینیٹر رانا ثنا اللہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کو سعودی عرب کے خلاف جارحیت سمجھنا ایک اہم بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا دن ہے اور ہماری عسکری اور سیاسی قیادت اور پوری قوم کو مبارکباد دی جانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس میں بھارت کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ
متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کی شمولیت
صحافی وسیم بادامی کے سوال جو اس بات کی طرف اشارہ کرتے تھے کہ یہ سلسلہ مزید ممالک تک پھیل سکتا ہے، کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یقیناً اس میں متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شروعات ہیں اور اس میں باقی ممالک بھی شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں اقتدار کی پر امن منتقلی چاہتے ہیں،امریکا
مسلم امہ کے اتحاد کی جانب پیش رفت
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ صرف چند دن کی بات نہیں ہے، بلکہ یہ بات پہلے سے چل رہی تھی۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ مسلم امہ کے اتحاد کی جو بات ہم کرتے ہیں، یہ اس کی طرف ایک پیش رفت ہے۔ یہ پوری قوم کے لیے شکر کا مقام ہے اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک اہم مقام پر لاکھڑا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی، اسلام آباد اور لاہور میں زلزلے کے جھٹکے
ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی سوچ
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ایسے عناصر جو ہمیشہ اپنی ذاتی معاملات میں الجھے رہتے ہیں، انہیں ضروری ہے کہ وہ پاکستان اور قومی سطح کی بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وسائل اور پاکستان کی طاقت کا ملاپ، دنیا کے سامنے ایک مضبوط پیغام ہے کہ ہمارے مقابلے میں جرات کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
نئی عالمی طاقت کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ ایک معاشی طاقت اور دوسری عسکری قوت نے اپنے آپ کو منوایا ہے، اور دونوں ممالک کا یہ اعلان دنیا کو واضح پیغام دیتا ہے کہ ہم ایک ہیں۔ ایک کیخلاف جارحیت، دونوں کیخلاف جارحیت تصور کی جائے گی، یہ ایک نئی عالمی طاقت کا اعلان ہے۔
پاکستان کے لیے بہت بڑا دن ہے۔
یہ نکتہ آغاز ہے اس میں باقی عرب ممالک بھی شامل ہوں گے۔
یہ بات دو تین دن کی نہیں یہ بات چیت پہلے سے چل رہی تھی۔
مسلم امہ کا جو اتحاد ہمارے خوابوں خیالوں میں تھا یہ اس کی شروعات ہے۔
ایسے عناصر جو اپنے ذاتی معاملات میں الجھے رہتے ہیں ان کو بھی اب چاہیے… pic.twitter.com/dXEAxJYZLG— Zafar Naqvi (@ZafarNaqviZN) September 18, 2025