اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے، جج سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق سماعت

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں پتا ہونا چاہیے کہ عوامی مسائل کیا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برازیل میں بزرگ خاتون کی جہاز کے کاک پٹ میں گھسنے کی کوشش، عملے کو ’مخصوص جگہ‘ پر مارنے کی دھمکیاں، ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی

سماعت کی تفصیلات

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: انسٹاگرام پر شوہر کو طلاق دینے والی دبئی کی شہزادی شیخہ مہرہ نے امریکی ریپر فرنچ مونٹانا سے منگنی کرلی

وکیل کا مؤقف

ٹیکس پیئر کے وکیل خالد جاوید نے دلائل کا آغاز کیا، جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ پارلیمنٹ میں بل لانے کا طریقہ کار کیا ہے۔

وکیل ٹیکس پیئر نے مؤقف اپنایا کہ پالیسی میکنگ اور ٹیکس کلیکٹر دو مختلف چیزیں ہیں، ٹیکس کلیکٹر ایف بی آر میں سے ہوتے ہیں جو ٹیکس اکھٹا کرتے ہیں، پالیسی میکنگ پارلیمنٹ کا کام ہے۔ اگر میں پالیسی میکر ہوں تو میں ماہرین سے پوچھوں گا کہ کیا عوام کو اس کا فائدہ ہے یا نقصان۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ آئینی بنچ نے کوئٹہ میں بچے کے اغوا کا نوٹس لے لیا

جسٹس حسن اظہر رضوی کے ریمارکس

جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں پتا ہونا چاہیے عوامی مسائل کیا ہیں۔ کیا آج تک کسی پارلیمنٹرین نے عوامی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے تجاویز دی ہیں؟ جس کمیٹی کی آپ بات کر رہے ہیں، اس میں بحث بھی ہوتی ہے یا جو بل آئے اسے پاس کر دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں موسلا دھار بارش، دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری

قومی اسمبلی کی بحث کا فقدان

خالد جاوید نے مؤقف اپنایا کہ قومی اسمبلی میں آج تک کسی ٹیکس ایکسپرٹ کو بلا کر ٹیکس کے بعد نفع نقصان پر بحث نہیں ہوئی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ سپر ٹیکس کے حامی ہیں، قومی اسمبلی میں ایسی بحث نہیں ہو سکتی جو ایک کمیٹی میں ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان پیپلزپارٹی گلف/ مڈل ایسٹ کے سیکریٹری انفارمیشن ذوالفقارعلی مغل کے اعزاز میں عشائیہ تقریب کا انعقاد

ایف بی آر کی جانب سے جواب

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ یہی سوال ہم نے ایف بی آر کے وکلاء سے بھی پوچھا تھا، ایف بی آر کے وکلاء نے جواب دیا تھا کہ مختلف چیمبرز آف کامرس سے ماہرین کو بلایا جاتا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مختلف کمیٹیاں ہیں، لیکن کمیٹیوں کے کیا نتائج ہوتے ہیں، یہ آج تک نہیں بتایا۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے کیس میں ریمارکس، آئی جی اسلام آباد و دیگر طلب

ماہرین کی رائے کی اہمیت

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اصول تو یہ ہے کہ ٹیکس نافذ کرنے سے پہلے ماہرین کی رائے ہونی چاہیے۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ بات بھی سامنے ہونی چاہیے کہ اگر 10 فیصد ٹیکس لگ رہا ہے تو کتنے لوگ متاثر ہوں گے۔

سماعت کا آگے کا شیڈول

سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کل ساڑھے نو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...