ترکی اور مصر 13 برس بعد پہلی بار مشترکہ بحری مشقیں کریں گے

ترکی اور مصر کی مشترکہ بحری مشقیں
انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترکی اور مصر 13 سال بعد پہلی مرتبہ مشترکہ بحری مشقیں کریں گے، ترک وزارتِ دفاع نے جمعرات کو اس بات کی تصدیق کی۔ دونوں خطے کی بڑی طاقتوں کے درمیان تعلقات میں حالیہ گرمجوشی کے تناظر میں یہ مشقیں اہم پیشرفت سمجھی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کمانڈر ترک فضائیہ کی وفد کے ہمراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات
مشقوں کا نام اور تاریخ
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ مشقیں "فرینڈشپ سی" (Friendship Sea) کے نام سے 22 سے 26 ستمبر تک مشرقی بحیرۂ روم میں ہوں گی۔ ان میں ترک فریگیٹس، تیز رفتار حملہ آور جہاز، ایک آبدوز اور ایف6 جنگی طیارے شامل ہوں گے، جب کہ مصر کے بحری یونٹس بھی ان مشقوں میں حصہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں دنیا کا سب سے بڑا سونے کا ذخیرہ دریافت
ہائی لیول آبزرور ڈے
بیان میں مزید کہا گیا کہ 25 ستمبر کو دونوں ممالک کی بحریہ کے سربراہان ہائی لیول آبزرور ڈے میں شریک ہوں گے، جس سے ان مشقوں کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے، کیونکہ یہ ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد دوبارہ شروع کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدر میکرون پھر شرمندہ، خاتونِ اول نے ویتنام کے بعد لندن میں بھی ہاتھ نہ تھاما
تعلقات کی بحالی
واضح رہے کہ ترکی اور مصر نے 2023 میں تعلقات کی بحالی اور سفیروں کی دوبارہ تعیناتی پر اتفاق کیا تھا، جس کے بعد دونوں ملکوں کے رہنماؤں اور اعلیٰ حکام کے کئی دورے ہو چکے ہیں۔
غزہ میں فوجی کارروائیاں
دونوں ممالک اسرائیل کی غزہ میں فوجی کارروائیوں کے بھی سخت مخالف ہیں اور جنگ بندی کے لیے مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں۔