دہلی براستہ بٹھنڈہ

مصنف کا تعارف

مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 252

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: اسحاق ڈار کا اماراتی ہم منصب سے رابطہ، خطے بارے تبادلہ خیال

ریلوے لائن کی تاریخ

یہ ریلوے لائن، سرحدوں کے بٹوارے سے قبل سمہ سٹہ، دہلی لائن کہلاتی تھی۔ راستے میں بہاولنگر جنکشن سے ہوتے ہوئے آگے امروکا اور پھر فیروزپور، دہلی یا منڈی صادق گنج سے نکل کر بٹھنڈہ کے راستے دہلی کی طرف روانہ ہو جاتی تھی۔ یہ اپنے وقت کی بہت مصروف ریلوے لائن اس لیے بھی تھی کہ یہاں زیادہ تر مال گاڑیاں چلا کرتی تھیں جو متحدہ ہندوستان سے آتیں اور یہاں سے ہوتی ہوئی سمہ سٹہ پر جا کر لاہور، کراچی والی مرکزی ریلوے لائن سے جا ملتی تھیں۔ کراچی ان کی آخری منزل ہوتی تھی جہاں سے سامان بحری جہازوں پر چڑھا کر بیرون ملک بھیج دیا جاتا تھا اور وہاں سے واپسی پر یہی گاڑیاں بندرگاہ سے وسطی ہندوستان پہنچایا جانے والا سامان لے آتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: اچانک دھماکہ ہوا اور کارتوس فائر ہو گیا، بندوق کا منہ زمین کی طرف تھا، اللہ نے بچا لیا، دکان کے باہر بیٹھے لوگ دوڑے اندر آئے مگر کوئی کچھ نہ کہہ سکا

ریلوے کا آغاز

ہندوستان میں ریل گاڑی کا آغاز ہوا تو متعدد کمپنیوں، ریاستوں اور حکومتوں نے اپنے علاقے میں ریل کی پٹریاں بچھا کر اپنی ریل گاڑیاں چلا لی تھیں جو آپس میں ایک معاہدے کے مطابق کسی نہ کسی مقام پر دوسری کمپنی کی پٹری سے مل جاتی تھیں۔ لیکن اس میں بھی سب سے بڑا مسئلہ پٹری کی چوڑائی کا تھا کیونکہ براڈ گیج صرف اپنی قسم کی پٹری سے گھل مل سکتی تھی اور نیرو یا میٹر گیج لائنیں اپنی برادری سے ہم آغوش ہوتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: عوام کی آواز کو دبا کر فسطائیت کا نظام قائم کیا گیا لیکن یہ ختم ہو کر رہے گا، سلمان اکرم راجا

سدرن پنجاب ریل کمپنی

جب لاہور سے ملتان کی پٹری مکمل ہو گئی تو 1897ء میں سدرن پنجاب ریل کمپنی نے اپنی ایک ریل گاڑی چلائی جو دہلی، حصار، بٹھنڈہ سے ہوتی ہوئی فاضلکہ تحصیل میں سفر کرتی تھی پھر بہاولنگر جنکشن سے گزر کر سمہ سٹہ پہنچتی تھی، اور یہاں یہ لاہور کراچی کی مرکزی لائن سے مل جاتی تھی۔ گویا یہ کراچی سے دہلی تک کا ایک قدرے مختصر، سیدھا اور متبادل راستہ تھا۔ اسے بھی عموماً دوسری مرکزی لائن ہی کہا جاتا تھا، اور اس پر اچھی خاصی تعداد میں دن رات مسافر اور مال گاڑیاں ہر وقت دوڑا کرتی تھیں۔ یہ بلاشبہ اپنے زمانے کا ایک بڑا ہی مصروف روٹ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کا ترک وزیر خارجہ سے رابطہ، علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال

دلی کے راستے کا محاورہ

کراچی، سمہ سٹہ، بہاولنگر، بٹھنڈہ سے دہلی کا راستہ چونکہ کراچی سے دہلی براستہ لاہور، امرتسر سے نسبتاً مختصر تھا اس لیے ان دنوں دہلی براستہ بٹھنڈہ کا محاورہ ہنسی مذاق کے طور پر بھی استعمال ہوتا تھا۔ لوگ جولانی طبع میں ایک دوسرے کی واجبی سی تعلیم کا مذاق اڑاتے ہوئے کہتے تھے کہ اس نے تو ایم اے براستہ بٹھنڈہ جنکشن کیا ہے، مطلب یہ کہ اس نے مختصر راستہ اختیار کر کے اپنی تعلیم مکمل کی تھی۔ اور یہ حقیقت بھی ہے کہ اس وقت منشی عالم، منشی فاضل اور اسی طرح کے غیر معروف سے کورس کر کے براہ راست ایم اے کی ڈگری مل جایا کرتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک پر کم سے کم دنوں میں زیادہ وزن کم کرنے کا ٹرینڈ، ماہرین نے خبردار کردیا

نارتھ ویسٹرن ریلوے کا قیام

جب حکومت برطانیہ نے ہندوستان میں چلنے والی تمام نجی کمپنیوں کو حاصل کر کے آپس میں ضم کیا تو ریل کی یہ پٹری بھی نارتھ ویسٹرن سٹیٹ ریلوے میں شامل ہو گئی جو بعد میں ایک بار پھر نام بدل کر صرف نارتھ ویسٹرن ریلوے (NWR) رہ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوجی کی سر عام نریندر مودی کو گالیاں، ویڈیو وائرل ہوگئی

بہاولپور کا علاقہ

جب 1895ء میں یہ لائن بنی تب ریاست بہاولپور کا یہ علاقہ بہت ہی غیر آباد، ویران اور اْجاڑ سا ہوتا تھا، کہیں کہیں تو راستے کے بیچ میں کئی کئی کلو میٹر تک صرف صحراء ہی پھیلا ہوا ہوتا تھا جہاں ریت کے بگولے رقص کرتے پھرتے تھے۔ بعض دفعہ تو ریت کے اتنے بڑے بڑے ٹیلے بن جاتے تھے کہ پٹری کے دونوں طرف ریت کی کئی کئی فٹ اونچی دیواریں بن جاتی تھیں اور جب ان کے بیچ میں سے پوری رفتار سے، جو اس وقت چالیس پچاس کلومیٹر ہوتی تھی، گاڑی گزرتی تو کھڑکیوں اور دروازوں سے بے تحاشا گرد و غبار اور ریت اڑ کر ڈبوں میں گھس آتی اور وہاں موجود ہر شے پر ریت کی تہہ جم جاتی تھی۔ سانس لینا بھی دشوار ہو جاتا تھا۔ کھڑکیاں بند کرتے تھے تو گرمی اور حبس سے دم گھٹنے لگتا تھا۔ اس لیے بہرطور انھیں ریت تو پھانکنا ہی پڑتی تھی۔

نوٹ

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...