امریکی فوج کا بلیک ہاک ہیلی کاپٹر واشنگٹن میں گر کر تباہ

ہیلی کاپٹر کا حادثہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی فوج کا ایک بلیک ہاک ہیلی کاپٹر واشنگٹن میں گر کر تباہ ہو گیا، جس میں سوار 4 اسپیشل آپریشنز کے فوجیوں کی حالت تاحال ’نامعلوم‘ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن سندور کی ناکامی، بھارت نے آپریشن مہادیو کے نام پر فیک انکاؤنٹرز شروع کردیئے، کن کو نشانہ بنایا جا رہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات
حادثے کی جگہ
تھرسٹن کاؤنٹی شیرف آفس کے مطابق حادثہ سمٹ لیک کے علاقے میں پیش آیا، جہاں جائے حادثہ کو تلاش کر لیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق جائے حادثہ پر آگ لگی ہوئی ہے اور تقریباً ایک ایکڑ رقبہ جل کر خاکستر ہو چکا ہے۔ حادثہ مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے کے قریب پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسے سنبھل گئی، وزیر خزانہ کا بیان
فوجی اعداد و شمار
امریکی فوجی حکام کے مطابق بلیک ہاک میں سوار فوجی 160ویں اسپیشل آپریشنز ایوی ایشن رجمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ ایک معمول کی تربیتی پرواز پر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل ظفر چٹھہ کو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے والے بڑے مگر مچھوں کے خلاف خصوصی ٹاسک دے دیا گیا
تحقیقات کا آغاز
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ منقطع ہونے کے بعد حادثے کا خدشہ ظاہر کیا گیا، حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ تھرسٹن کاؤنٹی شیرف ڈیریک سانڈرز نے بتایا کہ حادثے کا مقام جوائنٹ بیس لیوس مک کارڈ سے تقریباً 15 میل کے فاصلے پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر کی 3 شخصیات سے اہم ملاقاتیں
ریسکیو ٹیموں کی کوششیں
ان کے مطابق جائے حادثہ پر آگ اور شدید حرارت کے باعث ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے، تاہم اسپیشل آپریشنز کی ریسکیو یونٹس وہاں پہنچ رہی ہیں۔ جوائنٹ بیس لیوس مک کارڈ پوجیٹ ساؤنڈ کے علاقے میں واقع ہے، جو آئی کور اور 62ویں ایئر لفٹ ونگ کا ہیڈکوارٹر ہے۔
بیس کی تفصیلات
بیس کی ویب سائٹ کے مطابق یہاں 40 ہزار حاضر سروس فوجی، ان کے اہل خانہ اور ہزاروں کنٹریکٹرز موجود ہیں۔ فوجی جریدے ملٹری ٹائمز کے مطابق حادثے کے وقت موسم صاف تھا اور 10 میل تک کا منظر واضح دکھائی دے رہا تھا۔