پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف

وزیر دفاع کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی باہمی دفاعی معاہدہ نیٹو معاہدے کی طرز پر ہے جس میں دیگر عرب ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی اراکین کانگریس نے دورۂ پاکستان کو انتہائی کامیاب اور مستقبل کے حوالے سے اہم قرار دیدیا
دفاعی معاہدے کی نوعیت
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں بلکہ ایک دفاعی شراکت داری ہے اور اس میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کے لیے دروازے بند نہیں کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: درمیانی مشورے سے طے پایا کہ دریا کے نیچے سے سرنگ نکالی جائے، کھدائی کا کام شروع ہوا، اچانک پانی ٹپکنا شروع ہو گیا اور پھر مقدار بڑھتی ہی چلی گئی۔
نیٹو طرز کا دفاعی نظام
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ معاہدہ نیٹو طرز پر ایک دفاعی چھتری فراہم کرتا ہے جس کے تحت اگر پاکستان یا سعودی عرب میں سے کسی ایک پر حملہ کیا گیا تو دوسرا ملک اس کے دفاع میں شامل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فضائیہ کو ایران میں مکمل آزادی، کسی قسم کی مزاحمت کا خوف نہیں، الجزیرہ ٹی وی کی تہلکہ خیز رپورٹ
امن اور استحکام کی ضمانت
انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ جارحیت پر مبنی نہیں بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ دفاع کی ضمانت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے روہڑی کی تقریباً پونے آٹھ سو کلومیٹر طویل لائن مکمل ہوگئی تھی، ان کے ساتھ ہی لاہور سے امرتسر تک کی لائن بھی بن کر تیار تھی۔
پاکستان اور سعودی عرب کی افواج کا تعاون
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پہلے ہی کئی دہائیوں سے سعودی افواج کی تربیت میں مصروف ہیں اور یہ معاہدہ اسی تعاون کی باضابطہ توسیع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صارم برنی کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کو 4 جولائی تک جواب داخل کرانے کی مہلت
مقدس مقامات کا دفاع
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کا دفاع پاکستان کے لیے مقدس فریضہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دے دی
جوہری صلاحیت اور ذمہ داری
ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی دفاعی صلاحیتیں معاہدے کے دائرہ کار میں دستیاب ہیں لیکن ہمیشہ احتیاط، اصول اور ذمہ داری کے ساتھ۔
افغان حکومت پر تنقید
افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کابل حکومت پر شدید تنقید کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم روز اپنے بچوں، جوانوں اور شہریوں کے جنازے اٹھا رہے ہیں لیکن افغانستان اس سلسلے میں بالکل غیر مخلص ہے۔