اقوام متحدہ تصادم کی بجائے سفارتکاری کا انتخاب کرے: ایرانی وزیر خارجہ کھل کر بول پڑے
ایران کے وزیر خارجہ کی بات چیت
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی سلامتی کونسل میں ایران پر اسنیپ بیک پابندیوں کے میکنیزم کو متحرک کرنے کے حوالے سے کھل کر بول پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ سے مصالحت کی کوششیں، جارحانہ موقف پر پی ٹی آئی کی خارجہ امورکمیٹی تحلیل
سفارتکاری کا انتخاب
’’جنگ‘‘ کے مطابق، ایرانی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ تصادم کے بجائے سفارتکاری کا انتخاب کرے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی نے 26ویں آئینی ترمیم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی
نیوکلیئر معاہدے پر تبصرہ
ایرانی میڈیا کے مطابق، وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے نیوکلیئر معاہدے پر پہنچنے کے لیے 2015ء میں جوہری معاہدے میں شامل 3 فریقوں کو مناسب اور قابل عمل منصوبہ پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اورکزئی: پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید
مایوسی کا اظہار
عباس عراقچی نے سلامتی کونسل میں ایران پر اسنیپ بیک پابندیوں کے میکنیزم کو متحرک کرنے کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ تصادم کے بجائے سفارتکاری کا انتخاب کرے۔
مذاکرات کا حال
ایرانی وزیرِ خارجہ نے صورتحال پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں ہم نے قابل عمل منصوبے رکھے جبکہ دوسری جانب سے بہانے تراشے گئے۔








