بھارتی سکھوں کو پاکستان آنے سے روکنے پر پردھان پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کا سخت ردعمل، اقدام بنیادی انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دےدیا

اجلاس کی تفصیلات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی سکھوں کو پاکستان آنے سے روکنے کے حوالے سے پردھان پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس کی صدارت صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: کرپشن نے ہر شے کو تہس نہس کر دیا ہے اور ابھی بھی کسی کو اس کا ادراک نہیں،کرپشن کو تحفظ دیتے دیتے ہم نے ملک کو ہی داؤ پر لگا دیا
بھارتی فیصلے پر تشویش
اجلاس میں بھارتی فیصلے کے خلاف شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ شرکا نے بھارتی فیصلے کے خلاف متفقہ قرارداد بھی منظور کی۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات کی میز کبھی نہیں چھوڑی مگر اس وقت فوکس اسرائیلی جارحیت سے نمٹنے پر ہے: ایرانی وزیر خارجہ
رمیش سنگھ اروڑہ کا بیان
اس موقع پر رمیش سنگھ اروڑہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ بھارتی حکومت مذہبی رسومات سے روک کر بنیادی انسانی حقوق پامال کر رہی ہے۔ ان کا اقدام مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے، اور انہیں عالمی برادری کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔
سکھوں کے جذبات کی حالت
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات سے دنیا بھر کے سکھوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، کیونکہ بھارتی حکومت اپنے ہی سکھ شہریوں کو بنیادی حق سے محروم کر رہی ہے۔