حکمران ناکامیوں کو تسلیم کریں، نظام میں بہتری لائیں، حافظ نعیم الرحمان کا کوئٹہ کی مقامی یونیورسٹی میں خطاب
حکمرانوں کی ناکامیوں کی تسلیم
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکمران اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں اور نظام میں بہتری لائیں۔ صرف ریاست رٹ قائم کرنا ہی نہیں بلکہ عوام کو بنیادی سہولیات اور حقوق کی فراہمی بھی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس جاری
یونیورسٹی تقریب کا انعقاد
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کی مقامی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پروفیسر شکیل روشن سمیت متعدد نمایاں شخصیات نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ تقریب سے امیر صوبہ مولانا ہدایت الرحمٰن، سابق امیر مولانا عبدالحق ہاشمی، پروفیسر شکیل روشن اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پہلگام ڈرامے کو بے نقاب کرنا چاہتا ہے، دنیا کو حقائق پتہ چلنے چاہئیں: محسن نقوی
دولت اور انصاف کی ضرورت
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمران خوف خدا کرتے ہوئے خلق خدا کو ان کا حق دیں۔ اسلام میں اقلیتوں سمیت ریاست کے ہر شہری کے حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں کرپشن، تعلیم و صحت کی سہولتوں کی عدم دستیابی، توانائی بحران اور نسلی امتیاز کی شدید مذمت کی اور کہا کہ جماعت اسلامی مشترکات کو مدنظر رکھتے ہوئے قوم کو جوڑنے اور اللہ کی حاکمیت کی جدوجہد جاری رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں وی پی این کو ‘غیر شرعی’ قرار دیا گیا: ‘جس کمپیوٹر پر اسلامی نظریاتی کونسل نے فتویٰ جاری کیا، اسے بھی حرام قرار دینا ہوگا’
کرپشن کے خلاف جدوجہد
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں کرپشن کا سخت مقابلہ جاری ہے جو مافیا کی سرپرستی کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کے زوال کا سبب بن رہا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کی پسماندہ آبادیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی مظلوموں کے ساتھ ہے، بہتر لوگوں کو آگے لانے کے لیے جدوجہد تیز کرنا ہوگی۔ نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقعوں کی فراہمی ترقی کی کنجی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وکاش یادو: امریکہ نے را کے ایجنٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری کیوں جاری کیا؟
تعلیم کی اہمیت
صوبہ میں تعلیمی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے گہری تشویش کا اظہار کیا کہ بلوچستان میں 26 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں جو ایک قومی شرمندگی ہے۔ تعلیم کوئی خیرات نہیں بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔ بلوچستان میں سورج کی روشنی سے بجلی بنانے کا آسان اور بہتر فارمولا موجود ہے، جسے فوری عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو سستی بجلی مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ اور وارنٹ جاری ہو سکتے ہیں، احتساب عدالت
اجتماعی ترقی کا راستہ
اجتماعی ترقی اور عدل و انصاف پر زور دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ غلطیوں کی بروقت نشاندہی کرنا ضروری ہے، کیونکہ آئی ٹی ایم (انفارمیشن ٹیکنالوجی مینجمنٹ) کی بنیاد پر ہی اجتماعی ترقی ممکن ہے۔ تمام قبائل اور برادریوں کی دیکھ بھال حکمرانوں کا فرض ہے اور قبائلی و نسلی امتیاز نفرت کا باعث نہیں بلکہ اتحاد کا ذریعہ ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے انٹرنیٹ کمپنی سٹارلنک کو فوری لائسنس جاری نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا کیونکہ ۔ ۔ ۔
اسلام کی تعلیمات کی روشنی
انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ حضور پاکﷺ نے انصاف اور میرٹ کی بنیاد پر فیصلے کیے۔ زبان اور قوم کی بنیاد پر نہیں بلکہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں اسلام کا مجموعی نظام پوری انسانیت کی فلاح کا ضامن ہے۔
مساوات اور اجتماعیت
حافظ نعیم الرحمان نے مساوات اور اجتماعیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ افراد اجتماعیت کی بہترین مثال بن جاتے ہیں۔








