بدھ مت کے بھکشوؤں پر مشتمل بین الاقوامی وفد کا لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد کا تفصیلی دورہ

بین الاقوامی وفد کا بادشاہی مسجد کا دورہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) بدھ مت کے بھکشوؤں پر مشتمل بین الاقوامی وفد نے لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد کا تفصیلی دورہ کیا۔ وفد کے اراکین کو مسجد کے مختلف حصے دکھائے گئے، جن میں وضو کی جگہ، نماز ادا کرنے کا مرکزی ہال اور صحن شامل تھے۔ انہیں وہ دیوار بھی دکھائی گئی جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی منفرد بناوٹ کے باعث آواز ایک حصے سے دوسرے حصے تک واضح طور پر منتقل ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قلوپطرہ غالباً فرعون دور کی آخری مضبوط حکمران تھی،جلا وطنی کاٹی، پھر انتہائی چالاکی اور طاقت کے ذریعے بھائی سے کھویا ہوا تخت واپس لے لیا.
مسجد کی تاریخی اہمیت
اس موقع پر مسجد کی انتظامیہ نے بدھ مت وفد کو بادشاہی مسجد کی تاریخی اہمیت، مغل دور کے شاہکار فن تعمیر اور اس کے منفرد ڈیزائن کے بارے میں جامع بریفنگ دی۔ انہیں بتایا گیا کہ مسجد کی تعمیر 17ویں صدی میں مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کے دور میں ہوئی اور یہ برصغیر کے اسلامی ورثے کا ایک عظیم نشان ہے۔ بدھ مت پادریوں نے مسجد کی شاندار طرز تعمیر اور تاریخی عظمت کو بے حد سراہا۔
دورہ کا اثر
ان کا کہنا تھا کہ بادشاہی مسجد کا یہ دورہ ان کے لیے نہ صرف ایک تعمیری تجربہ رہا بلکہ اس سے انہیں جنوبی ایشیاء کے مذاہب اور تہذیبوں کے بقائے باہمی اور ہم آہنگی کو سمجھنے کا منفرد موقع بھی ملا۔ دورے کے اختتام پر بدھ مت پادریوں نے پاکستان کے عوام اور حکومت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ اس قسم کے دورے مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان مکالمے اور قربت کو فروغ دینے میں سنگ میل ثابت ہوتے ہیں۔ اس موقع پر وفد کا گروپ فوٹو بھی لیا گیا۔