پولیس اور صحافیوں کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا، صدر پی یو جے نعیم حنیف کے گھر چھاپہ

پولیس اور کرائم رپورٹرز کے درمیان تنازعہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پولیس اور کرائم رپورٹرز کے درمیان جاری تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔ پہلے کرائم رپورٹرز کو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی طرف سے نوٹس جاری کروائے گئے تو اب صحافی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب کی سوشل میڈیا پر دھوم، اداکارہ دانیہ انور بھی میدان میں آگئیں
نعیم حنیف کے گھر چھاپہ
لاہور پولیس کی جانب سے پنجاب یونین آف جرنلسٹس (پی یو جے) کے صدر نعیم حنیف کے آبائی گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔ نعیم حنیف کے مطابق جس گھر پر چھاپہ مارا گیا اس میں ان کے بزرگ والدین رہائش پزیر ہیں جب کہ وہ الگ گھر میں رہتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس کی جانب سے ان کے والدین کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: الخدمت آغوش کالج مری سے فارغ التحصیل طلبہ کے اعزاز میں تقریب، تعلیمی و اعزازی اسناد اور میڈلز سے نوازا گیا۔
پولیس کی کارروائیاں اور صحافیوں کی حمایت
انہوں نے کہا کہ صحافی کا کام خبر دینا اور مسائل کی نشاندہی کرنا ہوتا ہے۔ لیکن پولیس نے اپنے آپ کو ٹھیک کرنے کی بجائے صحافیوں کے خلاف ہی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ وہ صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری سمیت پولیس کی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بننے والے تمام صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا یومِ تکبیر پر عام تعطیل کا اعلان
نعیم حنیف کی صحافتی خدمات
واضح رہے کہ نعیم حنیف پی یو جے کی صدارت سنبھالنے سے پہلے لاہور پریس کلب کے بھی عہدیدار رہ چکے ہیں۔ وہ کچھ عرصہ پہلے سماء کے بیوروچیف تھے لیکن اب راستہ نیوز نیٹ ورک (آر این این) کے نام سے اپنا ڈیجیٹل میڈیا چینل چلا رہے ہیں۔
پی یو جے کی مذمت
پنجاب یونین آف جرنلسٹس نے نعیم حنیف کے گھر چھاپے کی مذمت کی ہے اور اسے آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا ہے۔