تباہ کن سیلاب، معاشی ترقی کی شرح میں نمایاں کمی کی پیشگوئی

معلوماتی پیشگوئی: حالیہ سیلاب کے اثرات
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ملک میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد نجی مالیاتی اداروں نے پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح میں نمایاں کمی کی پیشگوئی کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ایران دوستی کا نیاباب، بارڈر کھلا رکھنے سے متعلق بڑا فیصلہ
جی ڈی پی کی نئی پیشگوئی
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے مالی سال 2026 کیلیے جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ 2.75 فیصد سے 3.25 فیصد کے درمیان لگایا ہے، جو اس سے قبل 3.5 فیصد سے 4.0 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نہیں لگتا پی ٹی آئی کا آئندہ کوئی اور شو ہوگا: خواجہ آصف
اسٹیٹ بینک کی پیشگوئیوں میں تبدیلی
اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے بھی پیش گوئی میں کمی کرتے ہوئے شرح نمو کو 3.25 فیصد سے 4.25 فیصد کے نچلے سرے کے قریب قرار دیا تھا۔ سیلاب اور شدید بارشوں کے باعث زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جس کے نتیجے میں زرعی ترقی کی شرح کو 3.4 فیصد سے گھٹاکر 2.6 فیصد کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شہروز کاشف ہمیں آپ پر فخر ہے، جیتے رہو۔۔۔وزیر اعلیٰ مریم نوازکی ریکارڈ بنانے پر مبارکباد
زرعی پیداوار میں متوقع کمی
ٹاپ لائن کے مطابق چاول اور کپاس کی پیداوار میں بالترتیب 15 فیصد اور 10 فیصد کمی متوقع ہے۔ عارف حبیب لمیٹڈ نے بھی زرعی پیداوار میں کمی کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے جی ڈی پی کی شرح نمو کو 3.46 فیصد سے کم کرکے 3.17 فیصد تک محدود کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات سفیروں کو بھارتی جارحیت پر بریفنگ دے دی
معاشی نقصانات کا تخمینہ
اے ایچ ایل کے مطابق حالیہ سیلابوں سے ملکی معیشت کو 409 ارب روپے (1.4 ارب ڈالر) کا مجموعی نقصان ہوا ہے، جو جی ڈی پی کا 0.33 فیصد بنتا ہے۔ زرعی شعبے کو 302 ارب روپے (0.24 فیصد جی ڈی پی) کا نقصان ہوا، جبکہ ٹرانسپورٹ، مواصلات اور رہائش کے شعبوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت ہماری فوج کا مقابلہ نہیں کر سکتا، شاہد آفریدی
تجارتی صورتحال اور افراط زر
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ شنکر تلریجہ کے مطابق درآمدات میں 10 فیصد اضافہ متوقع ہے، جبکہ برآمدات محض 1 فیصد بڑھنے کی توقع ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0 سے 0.5 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، گندم اور آٹے کی قیمت میں 38 سے 40 فیصد جبکہ سبزیوں کی قیمتیں بھی 40 فیصد تک بڑھ گئی ہیں۔ افراط زر کی شرح مالی سال 2026 کے لیے 6.5 فیصد سے 7.5 فیصد تک جانے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب
صوبائی زرعی حالات
سندھ آبادگار بورڈ کے صدر محمود نواز شاہ کے مطابق سندھ میں کپاس کی پیداوار میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، اگرچہ پنجاب میں کچھ مسائل متوقع ہیں، تاہم سندھ کی فصل بہتر ہے، ربیع سیزن میں گندم کی پیداوار کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ ٹاپ لائن کے مطابق اب شرح سود میں مزید کمی کی گنجائش محدود ہے اور پالیسی ریٹ 11 فیصد پر رکنے کا امکان ہے، مالی خسارے کا تخمینہ 4.8 فیصد جی ڈی پی تک بڑھ گیا ہے، حکومت نے زرعی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، متاثرہ علاقوں میں بجلی بلوں میں رعایت دی جا سکتی ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام اور معاشی اصلاحات
ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام جاری رہے گا، اہم معاشی اصلاحات جیسے پی آئی اے کی نجکاری اور ریکوڈک منصوبے پر بھی پیشرفت جاری ہے۔