ایک ہفتے قبل نالے میں کودنے والی ڈاکٹر مشعال کا کوئی سراغ نہ مل سکا، شوہر گرفتار

ڈاکٹر مشعل کریم کا کیس
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) گلشن اقبال میٹروول میں مبینہ طور پر شوہر سے جھگڑے کے بعد برساتی نالے میں کود کر لاپتہ ہونے والی ڈاکٹر مشعل کریم کے کیس کا مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ پولیس نے شوہر کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: انسانیت کے دشمنوں نے الطاف حسین بھائی کے بارے میں افواہیں پھیلائیں، مصطفیٰ عزیز آبادی
تلاش کا عمل
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق مبینہ ٹاؤن کے علاقے گلشن اقبال میٹروول تھرڈ کے قریب برساتی نالے میں گزشتہ اتوار کی شب مبینہ طور پر چھلانگ لگا کر لاپتہ ہونے والی خاتون کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
پولیس نے خاتون کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔ ایدھی کے غوطہ خوروں کی جانب سے تلاش کا عمل جاری ہے لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ ایدھی حکام کے مطابق گزشتہ روز بھی خاتون کی تلاش کا ریسکیو آپریشن صبح سے شروع کیا گیا جو رات کو اندھیرا ہونے تک جاری رہا تاہم اس دوران نالے میں چھلانگ لگا کر لاپتہ خاتون کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیفنس میں منشیات سپلائی کرنے والا ملزم گرفتار، کوکین اس تک خاتون کہاں سے پہنچاتی تھی؟ حیران کن انکشاف
پولیس کی کارروائی
ایس ایچ او مبینہ ٹاؤن چوہدری نواز نے بتایا کہ 26 سالہ مشعل کریم دختر فضل کریم کی تلاش کا عمل جاری ہے، پولیس کی جانب سے بھی مزدوروں سے نالے کا کچرا ہٹوایا جا رہا ہے تاکہ خاتون کی تلاش میں کوئی کامیابی حاصل ہو سکے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ گزشتہ اتوار 14 ستمبر کی شب رات 2 بجے کے قریب پیش آیا تھا جس میں ابتدائی طور پر عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ خاتون نے نالے میں خود چھلانگ لگائی تھی جس کا آبائی تعلق گلگت بلتستان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ ملکی سیریز کا شیڈول جاری
خاتون کے حالات
پولیس کو یہ بھی معلوم ہوا تھا کہ خاتون اپنے شوہر کے رویے سے دلبرداشتہ تھی اور شبہ ہے کہ نالے میں چھلانگ لگانے کی یہی وجہ بنی تاہم ریسکیو حکام کی جانب سے خاتون کی تلاش کا عمل جاری ہے۔
چوہدری نواز نے مزید بتایا کہ مشعل جناح اسپتال میں فزیو تھراپسٹ تھی، جس کی چند سال قبل حسنین شاہ نامی شخص سے شادی ہوئی تھی تاہم ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت میں اچانک جنگ بندی کیسے ہوئی؟ سی این این نئی تفصیلات سامنے لے آیا
والد کا بیان
چوہدری نواز نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد مشعل کریم کے والد بھی کراچی پہنچ گئے ہیں اور انھوں نے اپنے داماد حسنین شاہ کے خلاف بیٹی کے قتل بالسبب سمیت دیگر دفعہ کے تحت مقدمہ بھی درج کرایا ہے۔ مدعی مقدمہ فضل کریم نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ قراقرم بینک گلگت میں ملازمت کرتے ہیں اور انہوں نے اپنی بیٹی 26 سالہ مشعل کریم کی 8 سال قبل حسنین شاہ سے نکاح کرایا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میری بیٹی 6 سال سے اپنے شوہر اور اس کے بھائی ارسلان کے ساتھ رہائش پذیر تھی، میری بیٹی روزانہ دن میں دو سے تین بار بذریعہ فون ہم سے رابطہ کرتی تھی جبکہ 11 ستمبر سے میری بیٹی کا 2 دن تک رابطہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: شادی کی بے انتہا خوشی دولہے کو مہنگی پڑ گئی
مشعل کے شوہر کے خلاف الزامات
والد کے مطابق 15 ستمبر کو مجھے میری سالی کے ذریعے معلوم ہوا کہ بیٹی مشعل کریم نے اسے بتایا کہ حسنین شاہ کا اپنی بینک ملازمہ کے ساتھ چکر چل رہا ہے اور میں نے ان دونوں کو ریسٹورنٹ میں بھی دیکھا ہے۔
مدعی نے دعویٰ کیا ہے کہ دوران تلاش پولیس کو کسی نامعلوم ذرائع سے بیٹی مشعل کے بارے میں راشد منہاس پارک میں زخمی ہونے کی موجودگی کا معلوم ہونے پر وہاں سے ایک خون آلود ٹائل قبضے میں لیا ہے جبکہ پولیس نے ڈی این اے کے لیے جناح اسپتال میں میرے خون کا نمونہ بھی حاصل کیا ہے۔
قانونی کارروائی
ایس ایچ او مبینہ ٹاؤن چوہدری نواز نے بتایا کہ مدعی مقدمہ کے بیان پر پولیس نے مقدمہ نمبر 520 سال 2025 بجرم دفعہ 322 اور 511 کے تحت مقدمہ درج کر کے لاپتہ ہونے والی خاتون کے شوہر حسنین شاہ کو گرفتار کرلیا اور مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔