پاکستان کا اپنی ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو عرب دنیا کے ’’بونا‘‘ سسٹم کے ساتھ جوڑنے کا فیصلہ

پاکستان کا عرب دنیا کے 'بونا' سسٹم سے جوڑنے کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان نے اپنی ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو عرب دنیا کے 'بونا' سسٹم کے ساتھ جوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سسٹم عرب مانیٹری فنڈ (اے ایم ایف) کی نگرانی میں کام کرتا ہے۔ سرحد پار ادائیگیوں کے نظام کو مربوط کیا جائے گا لیکن یہ صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے رقوم وصول کرے گا؛ رقوم کی بیرون ملک منتقلی (آؤٹ فلوز) کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ایران کے جوابی حملے کے بعد ردعمل سامنے آگیا
یورو بانڈ کی ادائیگی کی تیاری
روزنامہ جنگ کیلئے مہتاب حیدر نے لکھا ہے کہ ادھر پاکستان 30 ستمبر 2025ء کو میچور ہونے والے 50 کروڑ ڈالر کے یورو بانڈ کی ادائیگی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اسلام آباد کا دورہ کرے گا تاکہ قرض پروگرام (EFF) کے تحت دوسرا جائزہ مکمل کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اس سوال کا جواب میں عدالت سے باہر جا کر دوں گا، سلمان اکرم کا جسٹس مندوخیل کے ریمارکس پر بیان
گورنر اسٹیٹ بینک کا بیان
دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے مختصر گفتگومیں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ ہم نے 30 ستمبر تک 50 کروڑ ڈالر یورو بانڈ کی ادائیگی کا بندوبست کر لیا ہے اور اس ادائیگی سے زرمبادلہ کے ذخائر پر کوئی دباؤ نہیں پڑے گا۔ مالی سال 2025-26 کے دوران 26 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی ہونا ہے، جن میں سے 3.5 ارب ڈالر پہلے ہی ادا کیے جا چکے ہیں۔ باقی واجب الادا قرضوں میں سے 9 ارب ڈالر دوست ممالک کی طرف سے دیے گئے ڈپازٹس ہیں جو وقت آنے پر رول اوور کر دیے جائیں گے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کے EFF معاہدے کے تحت 25 ستمبر سے اکتوبر کے پہلے ہفتے تک جائزہ مذاکرات طے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوابشاہ میں ماں نے جڑواں بچوں کے گلے کاٹ دیئے
قرضوں کی ادائیگی میں دباؤ
روزنامہ جنگ کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سٹیٹ بینک کے اس بیان سے کہ زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ نہیں پڑے گا، اس بات کا عندیہ ملتا ہے کہ یا تو اسلام آباد کو کسی بیرونی آمدنی کی توقع ہے یا مرکزی بینک مارکیٹ سے ڈالر خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا تاکہ بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ بڑھتے ہوئے قرضوں کی ادائیگی کے تقاضوں کے پیش نظر پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں دوبارہ داخل ہو کر بانڈز جاری کیے جائیں جن میں چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈز بھی شامل ہیں۔
یورو بانڈز کی میچورٹی کی تفصیلات
روزنامہ جنگ کیلئے مہتاب حیدر نے لکھا ہے کہ وزارت خزانہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا ہے کہ دو بڑی ادائیگیاں یورو بانڈز کی میچورٹی پر واجب الادا ہوں گی۔ ایک 30 ستمبر 2025 کو 50 کروڑ ڈالر کی، جو 2015 میں 10 سال کے لیے 8.25 فیصد شرح سود پر جاری کیا گیا تھا۔ دوسری ادائیگی ایک ارب ڈالر کی ہے، جو اپریل 2021 میں 5 سال کے لیے 6 فیصد شرح سود پر یورو بانڈ کے اجرا کے نتیجے میں لی گئی تھی۔ یہ اپریل 2026 میں میچور ہوگی۔ مزید برآں، اپریل 2021 میں جاری کیا گیا ایک اور بین الاقوامی بانڈ، جس کی مالیت ایک ارب ڈالر ہے، 2031 میں میچور ہوگا۔ یہ بانڈ 7.3 فیصد شرح سود پر جاری کیا گیا تھا۔ حکومت نے جنوری 2022 میں مزید ایک ارب ڈالر اکٹھا کرنے کے لیے 7 سالہ بین الاقوامی بانڈ جاری کیا تھا، جو 2029 میں میچور ہوگا۔