پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ، تعلیمی اداروں میں5 رنگ کے کوڑے دان رکھنے کا حکم نامہ جاری

نئے کچرا ٹھکانے لگانے کے منصوبے کا آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے، جس کے تحت تعلیمی اداروں میں پانچ رنگ کے کوڑے دان رکھنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کی ہدایت
تفصیلات کے مطابق، وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت پنجاب بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں رنگدار کوڑے دان استعمال کرنے کا حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
سمارٹ ویسٹ مینجمنٹ پراسیس
پہلے مرحلے میں "سمارٹ ویسٹ مینجمنٹ پراسیس" پنجاب بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں نافذ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس حکم نامے کے تحت سرکاری و نجی درس گاہوں میں پانچ رنگ کے کوڑے دان رکھے جائیں گے۔
منصوبے کی نگرانی
سینئر وزیر ماحولیاتی تحفظ و کلائمٹ چینج مریم اورنگزیب منصوبے کی نگرانی کریں گی۔ وزیر تعلیم رانا سکندر اور وزیر لوکل گورنمنٹ ذیشان ملک کو ہدف سونپ دیے گئے ہیں اور 30 ستمبر تک تمام سکولوں میں رنگوں والے کوڑے دان لگانے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔ یکم اکتوبر سے معائنہ شروع ہوگا، رنگدار کوڑے دان نہ رکھنے پر جرمانے ہوں گے۔
کچرے کی اقسام کی تقسیم
الگ الگ رنگ کے کچرے کے ڈبوں میں مختلف قسم کا کچرا جمع کیا جائے گا۔ ماحولیاتی تحفظ کے ادارے نے باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے:
- پیلا ڈبہ: کاغذ اور ردی کے لئے
- سبز ڈبہ: بوتلیں، کانچ اور لیبارٹری کا فضلہ
- سرمئی (گرے) ڈبہ: پھلوں کے چھلکے، ضائع شدہ کھانا اور سبزیاں
- لال ڈبہ: دھاتی کوڑا
- نارنجی (اورنج) ڈبہ: پلاسٹک کیویسٹ
ماحولیاتی تحفظ کا مقصد
ان اشیاء کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ اس جدید طریقے کا مقصد کچرے کی مقدار میں کمی لانا اور ماحول دوست رویوں کو فروغ دینا ہے۔ پنجاب مینجمنٹ ہیلپ لائن (1139) پر تعلیمی ادارے کچرے کو اٹھانے کے لئے رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔
اداروں کا کردار
لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ رنگدار کوڑے دانوں کے انتظام میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ ماحولیاتی تحفظ کا ادارہ (ای پی اے) تعلیمی اداروں میں اس طریقہ کار کے نفاذ کو یقینی بنائے گا اور ای پی اے ٹیم درس گاہوں کا معائنہ بھی کرے گی۔ معیار پر پورا اترنے والے تعلیمی اداروں کو ای پی اے کی جانب سے سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔