کیرایو تھراپی یا کوبلیشن مشین کیا کسی طرح بھی کیموتھراپی کا متبادل ہے یا نہیں ؟ڈاکٹر وقاص نوازنے ڈاکٹر فیضان ملک کی شفایوسفزئی سے گفتگو کی ویڈیو شیئر کردی

کرایو تھراپی بمقابلہ کیموتھراپی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) کرایو تھراپی یا کوبلیشن مشین کیموتھراپی کا متبادل ہے یا نہیں؟ ڈاکٹر وقاص نواز نے ڈاکٹر فیضان ملک کی شفایوسفزئی سے گفتگو کی ویڈیو شیئر کردی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے کوئی یاتری نہ بھیجا، کرتارپور راہداری دوسرے روز بھی بند
تفصیلات
ڈاکٹر فیضان ملک نے شفایوسفزئی کے پروگرام میں شرکت کی۔ ٹی وی میزبان نے ڈاکٹر فیضان ملک سے سوال کیا کہ کوبلیشن مشین سے 60 سے 90 منٹ میں مریض کا علاج ہو جاتا ہے، لیکن آپ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ چھوٹے ٹیومر ہونا چاہئے، بڑے ٹیومر کے لئے ایک آئیڈیل طریقہ علاج نہیں ہے۔ کیا وہ چھوٹے ٹیومر کا اسی لیکوئیڈ نائٹروجن سے 60 سے 90 منٹ میں علاج ممکن ہے اور اس کی کامیابی کی شرح کتنی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: نوجوان لڑکی کے پیٹ میں درد، ہسپتال لے جایا گیا تو آپریشن کے دوران اندر سے کیا نکلا؟ ڈاکٹر بھی حیران
ڈاکٹر فیضان ملک کا جواب
جس پر ڈاکٹر فیضان ملک نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ علاج کے لئے آپ نے ذہن میں رکھنا ہے، کتنے لوگ ہیں جن کا ٹیومر ابتدائی سٹیج پر ظاہر ہوگا۔ اس میں لوگوں کی سکریننگ کی سفارشات کی جاتی ہیں، کیا پھیپھڑوں کے کینسر کے لئے لوگ سٹی سکین کرواتے ہیں؟ بنیادی طور پر آپ نے یہ پاکستانی آبادی پر اپلائی کرنا ہے۔ ہاں اگر ایک چھوٹا ٹیومر ہے، اس کا انحصار متاثرہ شخص پر بھی ہے۔ یہ طریقہ کار یقیناً 60 سے 90 منٹ میں مکمل کیا جا سکتا ہے لیکن یہ سرجری کا متبادل نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں سیلاب کے باعث 31 ہزار 600 ایکڑ زمین پر کھڑی فصلوں اور باغات کو نقصان
شفایوسفزئی کا سوال
شفا یوسفزئی نے سوال کیا کہ اس کا مطلب ہے سرجری ہر صورت ہونی چاہئے، چاہے اس طریقے سے کریں یا روایتی طریقہ کار سے؟
یہ بھی پڑھیں: جب ندا یاسر امتحان میں نقل کرتی پکڑی گئی تھیں؛ مارننگ شو میں خود ہی پوری کہانی سنا دی
مزید وضاحتیں
ڈاکٹر فیضان ملک کا کہنا تھا کہ جو کمزور یا زیادہ عمر کے لوگ ہیں، اور سرجری کے قابل نہیں، یا جن لوگوں میں بہت چھوٹا ٹیومر ہے، ان کے علاج میں یہ استعمال کیا جاتا ہے لیکن ہر کینسر میں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
ڈاکٹر فیضان ملک نے کہا کہ اگر کینسر جسم میں 10 سے 12 جگہوں پر پھیل گیا ہے، آپ جسم کے کتنے حصوں کو جلائیں گے؟ یہ سمجھنا چاہئے کہ یہ طریقہ علاج بہت محدود استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے ایک فیصد آبادی اس سے مستفید ہو سکے، وہ بھی اس صورت میں اگر کینسر ابتدائی سطح پر ظاہر ہو جائے۔ اس طریقہ علاج میں آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ باقی علاج ختم ہوگیا ہے۔ یہ چائنا سے امپورٹ کی گئی ہے، چائنا نے تو میڈیکل میں 20، 30 سال سے کام کیا ہے جبکہ امریکا اور یورپ تو 1950 سے کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر وقاص نواز کا بیان
یہ صاحب اس وی لاگ میں جس معدے کے ڈاکٹر کا ذکر کر رہے ہیں وہ میں ہوں جس نے ان پر پی ٹی وی پر کینسر کے بارے میں اس جھوٹ کو کہ "کرایو تھراپی کیموتھراپی کا متبادل ہے" غلط ثابت کیا تھا کیونکہ یہ کینسر کے علاج کے بنیادی اصول کے ہی منافی ہے۔ https://t.co/Tmupn9YpHO pic.twitter.com/q3ktU5xKQh
— Dr Waqas Nawaz (@WaqasnawazMD) September 21, 2025