امریکہ پر واضح کر دیا گیا ہے کہ افغانستان کی آزادی اور سالمیت ہر چیز سے زیادہ اہم ہے، افغان حکومت

افغان حکومت کا شدید ردعمل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بگرام ائیر بیس واپس لینے کی دھمکی پر افغانستان کی حکومت نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، سپیکر، ڈپٹی سپیکر کی تنخواہیں بڑھا کر ساڑھے 21لاکھ روپے ماہانہ کردی گئیں؟صحافی کے سوال پر وزیر خزانہ کا جواب بھی آ گیا
افغانستان کی خارجہ پالیسی
ترجمان افغان حکومت کا کہنا ہے کہ افغانستان اسلامی اصولوں، متوازن اور اقتصادی طور پر مبنی خارجہ پالیسی کی روشنی میں تمام ممالک کے ساتھ باہمی اور مشترکہ مفادات پر مبنی مثبت تعلقات کی خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی کی عہدے پر بحالی اور حکم امتناع کی فوری استدعا مسترد
آزادی اور سالمیت کی اہمیت
بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام دو طرفہ مذاکرات میں امریکہ پر واضح کر دیا گیا ہے کہ افغانستان کی آزادی اور سالمیت ہر چیز سے زیادہ اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو کو ریگولیٹ نہ کرنا بڑا رسک ، والٹ میں پوری دنیا سے ڈونیشن آئے گی، لوگ پاکستان کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں:بلال بن ثاقب
دوحہ معاہدے کے وعدے
ترجمان کے مطابق دوحہ معاہدے میں امریکہ نے وعدہ کیا تھا کہ افغانستان کی علاقائی سالمیت اور سیاسی آزادی کے خلاف طاقت یا دھمکیوں کا استعمال نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی جائے گی، اس لیے انہیں اپنے وعدوں پر قائم رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خبردار، پاکستان پر بڑا سائبر حملہ جاری، عوام کو مشکوک ویب لنکس نہ کھولنے کی ہدایت
ماضی کے تجربات سے سیکھنا
ترجمان کا کہنا تھاکہ ماضی کے ناکام تجربات کو دہرانے کے بجائے معقول اور حقیقت پسندانہ حل اپنایا جائے۔
ٹرمپ کی دھمکیاں
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ امریکا کو افغانستان کی بگرام ائیر بیس نہیں چھوڑنی چاہیے تھی، ہم بگرام ائیر بیس واپس لیں گے اور اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان نے بگرام ائیر بیس امریکا کو واپس نہ دی تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔