توشہ خانہ ٹو کیس میں چشم دید گواہ بریگیڈیئر (ر) محمد احمد کا بیان سامنے آ گیا

توشہ خانہ ٹو کیس کی گواہی
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کے چشم دید گواہ، سابق ملٹری سیکرٹری کا عدالت میں ریکارڈ کیا گیا بیان سامنے آیا ہے۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد نے بلغاری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے کا اعتراف کیا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کی رونقیں آج سے قذافی سٹیڈیم میں نظر آئیں گی
سابق ملٹری سیکرٹری کا پس منظر
بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد مئی 2020 سے اپریل 2022 تک وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری رہ چکے ہیں۔ 2021 میں دورہ سعودی عرب کے دوران بھی وہ سابق وزیراعظم کے ساتھ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جانب سے ابدالی نیوکلئیر میزائل کے تجربے نے بھارت میں ہلچل مچادی
تحائف کی تفصیلات
سابق ملٹری سیکرٹری کے مطابق، بلغاری جیولری سیٹ سعودی ولی عہد کے تحفے میں دیا گیا تھا۔ ان تحائف میں عود کی بوتلیں، زیتون کا تیل، کھجور اور کتاب بھی شامل تھی۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروانے سے روکا تھا اور تمام تحائف کی سرکاری پروٹوکول کے تحت تصاویر بنائی گئی تھیں۔
وزارت خارجہ کا کردار
بیان کے مطابق، سعودی تحائف پر وزارت خارجہ نے وزیراعظم آفس کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا۔ سعودی تحائف کی مالیت 29 لاکھ ساڑھے 14 ہزار روپے لگائی گئی تھی۔ سابق ملٹری سیکرٹری کے مطابق، سعودی ولی عہد سے بشریٰ بی بی کو ملنے والے تحائف کے عوض رقم جمع کروائی گئی۔ توشہ خانہ سیکشن کی طرف سے کوئی اعتراض نہیں آیا، اور تحائف کی مالیت کا تعین اور توشہ خانہ کے ساتھ خط و کتابت بانی کے حکم پر ہوئی۔