کوئی فلسطینی ریاست نہیں بنے گی، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے اعلان پر نیتن یاہو کا ردعمل
اسرائیلی وزارت خارجہ کا بیان
تل ابیب(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اتوار کو برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطینی ریاست کو یکطرفہ تسلیم کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ماڈل ٹاؤن لاہور میں روزانہ ”فین فٹ بال کلب“ کھیلنے جاتے میرا مقصد کھیلنا کم بچوں کی کمپنی زیادہ تھی، ایک دن سست کھیلاتو عمر بولا”یار ابو! دھیان کریں“
نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی فلسطینی ریاست نہیں بنے گی، مغربی کنارے میں یہودی آبا داری کے اقدامات جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کی تصدیق کردی
امریکہ سے واپسی کا ردعمل
نیتن یاہو نے کہا کہ ان کی امریکہ سے واپسی پر اسرائیل کی جانب سے ردعمل دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر خارجہ خوشید قصوری کی رہائشگاہ پر پاکستان نیشنل فورم کا اجلاس ، ڈیمز کی تعمیر کو ملک کی اولین ضرورت قرار دیدیا
مقبول اعلان پر تنقید
اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل برطانیہ اور کچھ دیگر ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کے یکطرفہ اعلان کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہے۔ یہ اعلان امن قائم کرنے کے بجائے خطے کو مزید غیر مستحکم کرتا ہے اور مستقبل میں پرامن حل کے امکانات کو نقصان پہنچائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بیوی سے طلاق، فٹبال سٹار کو اپنے 2 گھروں، پٹرول سٹیشن اور 2 گاڑیوں سے ہاتھ دھونا پڑ گئے
مذاکرات اور مفاہمت کے اصول
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام مذاکرات اور دونوں فریقوں کے درمیان کسی مفاہمت کے تمام اصولوں کے منافی ہے اور مطلوبہ امن کے امکانات کو مزید کم کردے گا۔
بے بنیاد مطالبات کی مخالفت
بیان کے آخر میں کہا گیا کہ اسرائیل کسی بھی ایسے بے بنیاد اور خیالی متن کو قبول نہیں کرے گا جو اسے ناقابلِ دفاع سرحدوں کو تسلیم کرنے پر مجبور کرے۔








